|

وقتِ اشاعت :   April 16 – 2024

ایران کا اسرائیل پر جوابی حملے کے بعد دنیا کے بڑے ممالک نے کشیدگی کو مزید روکنے پر زور دیا ہے تاکہ اس سے خطے سمیت دنیا میں تیسری جنگ عظیم کے خطرات پیدا نہ ہوں۔بیشتر عالمی قوتوں خاص کر امریکہ کی جانب سے بھی اسرائیل کو ایران پر حملہ کرنے سے روکنے کا مشورہ دیا گیا ہے تاکہ یہ جنگ سب کو اپنی لپیٹ میں نہ لے۔ ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد بلایا گیا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی کر دیا گیا، سلامتی کونسل میں اسرائیل ایران تنازع پر مزید بحث کی جائے گی۔سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ کسی بھی ریاست کی علاقائی سالمیت کے خلاف طاقت کا استعمال منع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے، خطے کو تباہ کن جنگ کے خطرے کا سامنا ہے،

وقت آ گیا ہے کہ کشیدگی کم اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی، یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی اور امداد کی فراہمی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔اجلاس کے دوران اقوام متحدہ میں امریکا کے نائب مندوب رابرٹ ووڈ نے کہا کہ سلامتی کونسل ایران کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرے اور سلامتی کونسل ایران اور اس کے شراکت داروں سے حملے بند کرائے۔ امریکا آئندہ اقوام متحدہ میں ایران کو جوابدہ بنانے کیلئے مزید اقدامات کرے گا، ایران یا اس کے آلہ کار امریکا یا اسرائیل کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔اقوام متحدہ میں برطانوی مندوب باربرا ووڈورڈ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ ایران کے حملے کے بعد اسرائیل کی سلامتی، اردن اور عراق سمیت علاقائی شراکت داروں کیلئے کھڑا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ مزید کشیدگی روکنے اور صورتحال مستحکم کرنے کیلئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

اجلاس میں فرانس کے مندوب نے کہاکہ ایران اور اس کے اتحادی خطے میں عدم استحکام پیدا نہ کریں۔سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے خبر دار کیا کہ اگر امریکا نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی تو ایران مناسب ردعمل کا حق استعمال کرے گا۔واضح رہے کہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس اسرائیل کی درخواست پر بلایا گیا ہے، اسرائیل نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیاہے ا کہ وہ اسرائیل پر ایرانی حملے کی مذمت کرے۔اسرائیل کی جانب سے سلامتی کونسل سے ایران کے پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ بہرحال غزہ کی صورتحال اور اسرائیلی حملوں کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس جاری ہے جس میں بیشتر ممالک جنگ بندی پر زور دے رہے ہیں مگر اسرائیل جنگ بندی پر رضا مند نہیں ،اسرائیل اپنے قبضے کو طول دینے کیلئے جنگی جارحانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے مگر ایرانی حملے کے بعد جو توقع اسرائیل کو امریکہ سمیت مغربی یورپ سے تھی اس کے برعکس ہی جواب مل رہا ہے۔ تمام ممالک حالیہ ایرانی حملے کے بعد اسرائیل کو ایران پر حملہ کرنے سے خبردار کرر ہے ہیں جس کا بنیادی مقصد عالمی امن کو تباہی سے بچانا ہے ۔یہ واضح پیغام ہے کہ دنیا تیسری جنگ عظیم کی طرف نہیں جانا چاہتی مگر یہ خدشہ اپنی جگہ موجود ہے کہ اسرائیل جوابی حملہ کرے گا۔ اگر اسرائیل کی جانب سے جارحیت اپنائی گئی تو یہ کشیدگی نیا رخ اختیار کرے گی جس کا نقصان سب اٹھا سکتے ہیں اس لئے عالمی قوتیں اس جنگ کے حق میں نہیں ہیں۔