چین کے بعد سعودی عرب دوسرا بڑا دوست ملک ہے جوپاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے جارہا ہے جس میں مختلف شعبوں سمیت ریکوڈک بھی شامل ہے۔ سعودی عرب ایک ایسے وقت میں پاکستان میںاربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے جب ملک میں معاشی چیلنجز بہت زیادہ ہیں، بحرانات سر اٹھائے کھڑے ہیں، قرضوں کا بوجھ بھی پاکستان پر بڑھ رہا ہے اس دوران سعودی عرب جیسے دوست ملک کی سرمایہ کاری ملکی معیشت کی بہتری کیلئے بہت بڑی امید اور ترقی کی نوید ہے۔
بہرحال خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے سعودی عرب کو قومی ائیر لائن پی آئی اے اور ائیرپورٹس کی نجکاری میں جوائنٹ وینچر کی پیشکش کردی۔وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرصدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اس دوران سعودی وفد نے ایپکس کمیٹی سے ملاقات کی جس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی خصوصی طور پر شریک تھے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی مہمانوں کا استقبال کیا جب کہ اس دوران ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی نے سعودی وفد کو سرمایہ کاری منصوبوں پر بریفنگ بھی دی۔ سعودی وفد کو پی آئی اے اور ائیرپورٹس کی نجکاری میں جوائنٹ وینچرکی پیشکش کی گئی ہے، اس کے علاوہ سعودی وفد کو اسلام آباد میں 2 فائیو اسٹار ہوٹلزکی نجکاری میں بھی جوائنٹ وینچرکی پیشکش کی گئی، ہوٹلز کیلئے زمین سی ڈی اے کی ہوگی جب کہ سرمایہ کاری سعودی حکومت کرے گی۔وفد کو تجویز دی گئی کہ سعودی حکومت حکومت چاہے تو خود ہوٹل بنا کر چلائے جب کہ اجلاس میں وفد کو مٹیاری ٹرانسمیشن لائن اور فرسٹ ویمن بینک کی بھی آفر کی گئی۔سعودی وفد نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قیام کو خوش آئند قراردیا۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس سے خطاب میں وزیر خارجہ اسحاق ڈارنے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعاون سے بہترین نتائج کی امید ہے، برادرانہ تعلقات کو مضبوط شراکت داری میں بدلنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے بہترین مواقع فراہم کرے گا، پاکستان میں سونا، تانبا اور دیگر قیمتی معدنیات کے ذخائر ہیں ، مائننگ سیکٹر سے پورا فائدہ نہیں اٹھایا جا سکاہے، آئی ٹی اور کان کنی کے شعبے میں تعاون دونوں ملکوں کے لیے مفید ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی یقینی بنائے گی کہ پاکستان میں سرمایہ کاری تیز ترین ہو اور سرمایہ کاری مشترکہ مفاد میں ہو، ایس آئی ایف سی یہ بھی یقینی بنائے گی کہ پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری پوری سہولت سے ہو۔ بہرحالسعودی عرب بہت سارے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے جارہا ہے جس سے ملکی معیشت میں واضح طور پر بہتری آنے کے امکانات ہیں ملک میں بیرونی سرمایہ کاری آنے سے مقامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا۔ سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے مستقبل قریب میں ملکی معیشت میںمزید بہتری آئے گی معاشی مشکلات میں کمی واقع ہوگی جس کا فائدہ سب کو ہوگا۔