بلوچستان کابینہ کی تشکیل ڈیڑھ ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود تاخیر کا شکار ہے ۔ بلوچستان کابینہ کی جلد تشکیل انتہائی ضروری ہے، ملک کے سب سے بڑے صوبے کو چلانے کیلئے اتحادی جماعتوں کے سربراہان ایک بیٹھک لگا کر مشاورت کے ساتھ آگے بڑھیں۔ بلوچستان ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت معاشی، سیکیورٹی کے حوالے سے انتہائی اہمیت رکھتا ہے جبکہ مسائل بھی بلوچستان کے حصے میں زیادہ ہیں۔ بلوچستان میں کوئی ایسا شعبہ نہیں جس کی کارکردگی مثالی ہو۔ المیہ یہ ہے کہ بلوچستان میں گزشتہ ادوار میں مبینہ طور پر کرپشن بھی زیادہ ہوتی رہی ہے ۔
افسر شاہی طرز پر سرکاری امور کو چلایا جاتا رہا جس کی وجہ سے بلوچستان بیڈ گورننس میں سب سے آگے ہے۔ مالی بحران بھی ایک بڑا مسئلہ ہے باوجود اس کے کہ صوبے میں میگا منصوبے چل رہے ہیں مگر بلوچستان حکومت خسارے میں رہتی ہے جس کی وجہ محکموں کی ناقص کارکردگی اور مبینہ کرپشن ہے۔ اب نئی مخلوط حکومت بننے جارہی ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ وزارت، مشیران سمیت محکموں میں تجربہ کار اور بہترین منصوبہ بندی کرنے والوں کو شامل کیا جائے تاکہ بلوچستان بھی مسائل سے نجات حاصل کرسکے۔ بلوچستان میں سیکیورٹی کے مسائل خاص کر سرحد پار دہشت گردی بھی ایک بڑا چیلنج ہے
جو عرصہ دراز سے جاری ہے جس کیلئے موثر سیکیورٹی نظام کی ضرورت ہے تاکہ بلوچستان میں دیرپا امن قائم ہوسکے ۔لہذا بلوچستان کابینہ کی تشکیل میں مزید تاخیر نہ برتی جائے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے 2 مارچ کواپنے منصب کا حلف اٹھالیا تھا لیکنبلوچستان کابینہ کی تشکیل کے اعلانات پر تاحال عملدرآمد نہیں ہورہا ۔ وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی نے عید کی تعطیلات کے فوری بعد کابینہ کی تشکیل کا اعلان کیا تھا مگر اس میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔
بلوچستان کی اتحادی جماعتوں کو بلوچستان کے مسائل کو اہمیت دینی ہوگی وزارتوں کے معاملات پر اختلافات نہیں ہونے چاہئیں۔ بلوچستان میں گڈ گورننس، معاشی ترقی، خوشحالی، امن کی بحالی ہم آہنگی کے ساتھ آسکتی ہے قومی مفادات ترجیح ہونی چاہئیں۔ بلوچستان کابینہ کی تشکیل میں تاخیر سے شعبے متاثر ہورہے ہیں سرکاری امور بھی ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں عوامی مسائل بھی بہت زیادہ ہیں ایک بڑے صوبے کے بڑے مسائل کو حل کرنے کیلئے کابینہ کی تشکیل کو جلد یقینی بنایا جائے تاکہ غیر یقینی اور بے چینی کی صورتحال ختم ہوسکے۔ بلوچستان حکومت اپنا کام تیزی سے آگے بڑھائے تاکہ مشکلات میں کمی آسکے اور اختلافات کی افواہیں بھی ختم ہوجائیں۔