|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2024

کوئٹہ: آل کوئٹہ ٹوتفتان ،دالبندین ،ماشکیل سیندک نوشکی بس ٹرانسپورٹ، آل رخشان بیلٹ آل کوٹہ مکران بس یونین، بلوچستان ٹرانسپورٹرزالائنس کی جانب سے احتجاج 10 ویں روزبھی جاری رہامتعلقہ حکام کی عدم توجہ کی وجہ سے احتجاج کودوسرے فیزمیں داخل کرکے گاڑیوں کو کوئٹہ کی مین شاہراہ سریاب روڈ بی بی زیارت کے مقام پراحتجاجی کیمپ قائم کرکے کھڑی کردی ہیں ٹرانسپورٹرزاپنے احتجاج کے تیسرے مرحلے میں نیشنل ہائی ویز پر دھرنا دیکر پہیہ جام کرکے حتجاج کریں گے ۔

آل بلوچستان ٹرانسپورٹرز الائنس کے نمائندوں میرسعیداحمد لہڑی ،محمود خان بادینی حاجی ملک شاہ جمالدینی حاجی عبد المالک محمد حسنی علی نواز لہڑی حاجی اللہ بخش باباجان شاہوانی،حاجی گل محمد جتک،میرناصرشاہوانی محمداکبرلہڑی اور دیگر ٹرانسپورٹروںنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حمایت کرنیوالے تمام روٹس نمائندگان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمارے احتجاج میں ساتھ دیا۔ ہم آل تفتان رخشاں آل کوئٹہ مکران بولان نصیر آباد کے تمام ٹرانسپورٹرز کے اجتماعی مطالبات کے حق میں غیرمعینہ مدت کیلئے پہیہ جام ہڑتال کرنے پر مجبورہیں کہ نیشنل ہائی ویز پر امن امن احتجاج کریں حکومت بلوچستان اور متعلقہ حکام کی جانب سے روٹس کے ٹرانسپورٹ کیخلاف یکطرفہ اورسخت ایس او پیز جاری اور لاگو کرنیکی کوشش کی گئی ہے

جن پر عمل درآمد کرنا مشکل اور باعث پریشانی ہے جبکہ تفتان شاہراہ جو انٹر نیشنل شاہراہ ایران بارڈر کیلئے گزشتہ 50,60سالوں سے ہماری ٹرانسپورٹ چل رہی ہے اسکا دارومدار ایران سمیت دیگر ممالک میں جانے اور وہاں سے آنے والے سیاح جو قانونی دستاویزات پاسپورٹ ویزا رکھنے والے مسافروں کی ٹرانسپورٹیشن پر منحصر تھا اور ہے اس طرح یک طرفہ بنائے جانے والے ایس او پیز پر پابند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ پاسپورٹ ویزہ پرجانیوالے مسافروں کو اپنی کوچز میں سوار نہ کریں حالانکہ اس روٹ کی اکثریتی سواری اور کاروبارکااہم ذریعہ معاش انہیں مسافروں کی بدولت ہے جہاں تک سیکورٹی کا مسئلہ ہے یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام اور ٹرانسپورٹ کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے ایس او پیز بنائیں جوسب کو قابل قبول ہوں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *