|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2024

کوئٹہ :بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے تنظیم کے کارکن گلزار بلوچ اور ان کے بھائی پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان کو 10 روز بعد بھی گرفتار نہ کرنا پولیس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے اگر ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو گرفتار نہ کیا گیا تو تنظیم شدید احتجاج کرے گی جس کی حالات کی تمام تر ذمہ داری پولیس انتظامیہ پر عائد ہوگی جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ 10 روز قبل بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے عہدیداروں گلزار بلوچ اور ان کے بھائی شعیب امان ایڈووکیٹ پر قاتلانہ حملہ کرکے انہیں شدید زخمی کیا گیا

جس کے بعد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کے بعد مزید علاج کے لئے سول سنڈیمن ہسپتال کے ٹراما سینٹر میں منتقل کیا گیا وہاں پر کئی روز زیر علاج رہنے کے باوجود اور اے آئی جی آپریشن سے تنظیم کے جنرل سیکرٹری اور دیگر عہدیداروں نے ملاقات کی جس میں انہوں نے ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی 10 روز گزرنے کے باوجود پولیس تا حال حملہ آوروں اور نامزد ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے لیت و لعل سے کام لے رہی ہے جس کی وجہ سے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے عہدیداروں کارکنوں اور ان کے اہل خانہ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے

10 روز بعد بھی ملزمان کی عدم گرفتاری پولیس کے آفیسران اور متعلقہ تھانے کے حکام کی امن و امان کی بحالی اور قاتلانہ حملوں سمیت دیگر مقدمات اور جرائم میں ملوث عناصر کو قانون کے شکنجے میں جکڑنے کے لئے سنجیدگی ظاہر ہوتی ہے اسی لئے کوئٹہ سمیت صوبے میں آئے روز بد امنی اور جرائم کی وارداتیں تواتر کے ساتھ بڑھ رہی ہیں

اور پولیس آفیسران اور متعلقہ حکام شہریوں کے جان و مال تحفظ اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کردار ادا نہیں کررہے جس کا واضح ثبوت بی یو جے کے کارکن پرہونے والے قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان کی 10 روز بعد گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی اگر انہیں فوری طور پر گرفتار نہ کیا گیا تو تنظیم احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ آفیسران اور حکام پر عائد ہوگی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *