|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2024

کوئٹہ :بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر سابقہ ممبر قومی اسمبلی رؤف مینگل نے اپنے بیان جاری کرتے ہوے تشویش کا اظہار کیا ہیں کہ اسرائیل یک طرفہ بے گناہ معصوم فلسطینی عوام اور بچوں کی نسل کشی کو سات ماہ ہو گئے۔

مسلمان ممالک نے آنکھیں بند کر کے بہرہ ہو کر اسرائیل کے مظالم میں خاموش رہ کر ہمایت جاری رکھا ہوا ہیں ۔قرآن پاک میں واضح طور پر ہدایت دی گئی ہے کہ ظالم کے خلاف خاموشی ظالم کے ساتھ دینے کے مترادف ہیں۔ مظالم کی بدترین شکل ہے دنیا کے تاریخ میں ابھی تک اسطرح کا ظلم انسانی حقوق کی پامالی آخری حد تک پہنچ چکی ہیں۔

اسرائیل اور انکے اتحادی اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل، انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کو اپنے جوتے کے نوک پر رکھ کر کاروائی جاری رکھیں ہوئے ہیں۔مسلم امہ کیء دور دور تک نظر نہیں آتی۔ بڑے بڑے داوا کرنے والے مسلم ممالک فلسطینیوں کے بربریت اور مظالم میں برابر کے شریک ہیں تاریخ ان کو معاف کبھی نہیں کریگء۔اس وقت 80 ہزار سے زائد بے گناہ معصوم فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔لاکھوں کی تعداد میں زخمی اور ہمیشہ کے لئے معذور ہو چکے ہیں۔ ہزاروں لوگوں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہیں۔ سب سے زیادہ احتجاج پورے یورپین ممالک میں ہوئی ہیں امریکہ میں سب سے زیادہ احتجاج جاری ہیں۔تمام یونیورسٹیوں میں طلبہ دس (10)روز سے زیادہ احتجاج پر ہیں۔احتجاج یورپ امریکہ سے ہوتا ہوا آسٹریلیا،تک پہنچ چکی ہیں۔ہزاروں طالب علم گرفتار ہوئے ہیں۔

اسکے باوجود ظلم کے خلاف سراپاے احتجاج ہیں۔مسلمان ممالک کے منہ پر طمانچہ ہیں۔شعور انسانیت کا کوئی خاص مذہب نہیں ہوتا ۔سب سے زیادہ انسانیت کا اللہ تبارک و تعالی نے قرآن پاک میں ذکر کیا ہے جس پر امریکہ یورپ اور آسٹریلیا کے با شعور عوام طالب علم عمل درآمد کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔بلکہ اب احتجاج میں شدت اختیار کر چکی ہیں مسلمان ممالک بر صغیر مشرق وسطا اور پاکستان کے عوام اور یونیورسٹیوں کے طلبہ سے اپیل ہیکہ پر امن احتجاج کریں۔اسرائیل کے مظالم کے خلاف اللہ تعالی کے سامنے قرآن پاک کی ہدایات پر عمل کرکے باہر نکل آئیں اپنے مظلوم فلسطینیوں کا ساتھ دیں۔

ظلم ظلم ہیں جہاں پر بھی ہو انکے خلاف آواز اٹھانا چاہیے۔احتجاج کرنا لازمی ہے۔تب جاکے دنیا سے ظلم ختم ہوگا ۔مظلوم کی فتح ہوگی۔ہم نے بہت دیر کی ہیں۔اب بھی وقت ہے اپنے آپ کو انسانیت کے تاریخ میں شامل کرواے ۔اللہ تعالی کے سامنے سرخ روح ہو جائیں۔سوشل میڈیا پر تمام پڑھے لکھیں،سیاسی و سماجی کارکونان ، صحافی اور علما کرام سے گزارش کرتے ہیکہ اپنے اپنے حصے کا کام شروع کریں۔تحریروں تقریروں میں مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *