|

وقتِ اشاعت :   May 3 – 2024

کوئٹہ: کوئٹہ کے خاتون زرینہ خلجی نے کہا ہے کہ میری بچی آئمہ بی بی گلز ہائی سکول جناح ٹاون میں ایف ایس سی کا پہلا پیپر دے رہی تھی

کہ وہاں کے عملے نے نصف گھنٹہ قبل میر بچی سے پیپر لے لیا

میں پوچھنے گئی تو وہاں موجود ایک مرد نے مجھے دھکہ دے کر گرا دیا

میری بچی مسلسل رو رہی تھی اور امتحانی عملہ ہمیں دھمکیاں دے رہی تھی

اگر اس طرح سرعام نقل جاری رہے گی تو میں اپنی بچی کو فیڈرل بورڈ سے امتحان دلاوں گی

وزیرا علی بلوچستان وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی اس اہم مسئلہ کی طرف توجہ دے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں اپنے بچی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا زرینہ خلجی کا مزید کہنا تھا کہ جب مجھے معلوم ہوا کہ میری بچی سے نصف گھنٹہ قبل پیپر لے لیا گیا ہے تو میں یہ پوچھنے گیا

کہ کیا میری بچی سے کوئی غلطی ہوئی ہے جس کی وجہ سے ان سے وقت سے پہلے پیپر لیا گیا جب وہاں پونچھی تو میں نے دیکھا کہ خواتین عملے کے ساتھ ساتھ ایک مردبھی بچیوں سے 200روپے لیکر انہیں نقل کرا رہی ہے جب میں نے اپنے بچی کا قصور پوچھا تو وہاں موجود مرد نے میرا ایک ہاتھ پکڑ کر مجھے دھکا دیا

میری بچی روتی رہی امتحانی عملہ سینٹر میں موجود بچیوں کو دھمکی دے رہی تھی کہ اگر ہمارے خلاف گواہی نہیں دی تو باقی پیپر کینسل کردیں گے

بلوچستان بورڈ سے بھی عملہ پہنچ گیا لیکن انہوں نے ہمارے سننے کے بجائے سینٹر کے اندر چلے گئے زرینہ خلجی کا مزید کہنا تھا کہ میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ بچیوں کے سینٹر میں ایک مرد کا کیا کام ہے انہوں نے کہا میں اپنی بچی کو فیڈرل بورڈ سے امتحا ن دلاوں گی لیکن سب کو یہ بتانا چاہتی ہوں

کے بلوچستان بورڈ کے کیا کارستانیاں ہیں یہاں سرعام نقل کرایا جاتا ہے اس کا نوٹس لیا جائے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی وزیرتعلیم راحیلہ حمید درانی جناح ٹاون گلز ہائی سکول سینٹر میں ہونے والے واقعے کا نوٹس لے اور متعلقہ عملے کے خلاف کاروائی کو یقینی بنائے ایک سوال کے جواب میں زرینہ خلجی کا کہنا تھا کہ پولیس بھی پہنچ گئی لیکن امتحانی عملے نے گیٹ بند کردیا اس طرح ظلم پر ہم خاموش نہیں رہیں گے بلکہ اس کے خلاف بھر پور آواز اٹھائیں گے ۔