|

وقتِ اشاعت :   May 5 – 2024

کوئٹہ:ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی آٹے کی قیمتوںمیں کمی کے باوجود تندور مالکان روٹی کی قیمت کم نہیں کررہے گندم فی من 5700روپے سے کم ہوکر 3900روپے ہوگئی ہے

حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ وہ گندم سمیت اشیا خوردنوش کی قیمتوں میں کمی لائیں گے تاہم انہوں نے پہلی فرست میں گندم کی قیمت میں کمی لاکر عوام کو خوشخبری سنائی لیکن بد قسمتی سے اس کا فائدہ عوام کو نہیں پہنچ رہا بلوچستان میں جتنے تندور مالکان ہیں وہ روٹی کی قیمت کم کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں

حالانکہ 50کلو آٹے کی قیمت میں 2400روپے کمی احسن فیصلہ ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سے عوام کو فائدہ ہو عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سے اپیل کی ہے کہ آٹے کی قیمتوں میں کمی پر روٹی کی قیمت میں بھی کمی کی جائے تاکہ اس کا فائدہ عوام کو پہنچ سکیں دوسری جانب جب آٹے کی قیمت بڑھ جاتی ہے تو تندور مالکان اسی روز روٹی کی قیمت بڑھا دیتے ہیں اور یہ جواز دیتے ہیں کہ آٹے کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے لیکن جب آٹے کی قیمت میں کمی آتی ہے تو روٹی کی قیمت کم کرنے کیلئے تیار نہیں ان کے خلاف بلاتفریق کاروائی کی جائے تاکہ عوام کو حکومتی ریلیف کا فائدہ پہنچ سکیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *