|

وقتِ اشاعت :   May 5 – 2024

خضدار:جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل و ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری اورصوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع نے کہاہے کہ مولانا صدیق مینگل کی شہادت سے ہمیں نا قابل تلافی نقصان پہنچا ہے صوبائی اور ضلعی انتظامیہ فوری طور پر اصل مجرموں کا سراغ لگائے اور ہماری جماعت کو آگاہ کریں کہ وہ کونسی قوتیں ہیں جو اس واقعہ کے پیچھے ہیں

وہ کون لوگ ہے جو ملک کو ایک قومی سرمایہ سے محروم کرلیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب کے صدر و جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر مولانا محمد صدیق مینگل کے لواحقین سے ان کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہی قبل ازیں انہوں نے شہید کی ایصال ثواب کے لئے دعا کی ۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماوں کا کہنا تھا کہ مولانا محمد صدیق مینگل ایک مایہ ناز عالم دین اور بیباک صحافی تھے، انہوں نے اپنی ساری زندگی حق گوئی اور خلق خدا کی خدمت میں گزاری، ایسی شخصیات کسی ایک جماعت یا ایک علاقہ نہیں بلکہ پوری قوم کے سرمایہ ہوتے ہیں، ان جیسی شخصیات کو نشانہ بنانے کے پیچھے ایک مخصوص سوچ کارفرما ہوتاہے۔

مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت اور ہمارے کارکناں منتظر ہے کہ ہمیں فوری قاتلوں کی گرفتاری خبر دیجائے۔ اگر انتظامیہ نااہلی کا مظاہرہ کرکے اصل مجرموں اور ان کی پشت پناہ قوتوں کو سامنے نہیں لاتی تو جمعیت علمااسلام سخت فیصلہ کرنے پر مجبور ہوگی لہذا پھر ہم سے گلہ کا جواز نہیں بنے گا۔ ہم یہ روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ بلوچستان میں حکومت مفلوج ہے۔

کسی جگہ انتظامیہ اور قانوں نافذ کرنے والوں کی عملداری نظر نہیں آرہی۔ اس قسم کے واقعات اس بات کی دلیل ہیں کہ یہاں ضلعی انتظامیہ نام کی کوئی چیز نہیں خضدار قلات ڈویڑن کاہیڈ کواٹر ہے، لیکن یہاں بدامنی نے ڈیرے ڈالا ہے۔ یوں محسوس ہورہاہے کہ خضدار میں انتظامیہ کی رٹ قائم نہیں یا ان کی ملی بھگت سے سب کچھ ہورہاہے۔ ہم یہ سمجھتے ہے

کہ قاتل اور چور ضلعی انتظامیہ سے پوشیدہ نہیں ہے۔ ضلعی انتظامیہ پر ہم واضح کرناچاہتے ہیں کہ وہ اپنے کردار اورعمل پر نظر ثانی کریں اس طرح سے معاملات نہیں چلیں گے۔ اس موقع صوبائی امیر جے یو آئی سینیٹر مولاناعبدالواسع نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا محمد صدیق مینگل ایک نڈر انسان تھے وہ بلا خوف صحافت اور سیاست کرتے تھے اپنی قلم کی حرمت اور اپنی جماعت کی تقدس کو سب سے مقدم رکھتے تھے جماعت کو منظم کرنے میں ان کا کردار بنیادی تھا گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ہماری ان سیقریبی قربت رہی ہم نے اسے جمعیت کے سچے سپاہی کی حیثیت سے دیکھا ایسے شخص کو شہید کرنے کے واضح مقاصد ہونگے حکومت اور ضلعی انتظامیہ قاتلوں کی گرفتاری کے لئے نتجہ خیز اقدامات اٹھائیں کیونکہ جمعیت علماء اسلام اس سانحہ پر خاموش نہیں رہے گی مولانا صدیق مینگل کی صحافتی خدمات کا زکر کرتے ہوئے مولانا عبدالواسع کا کہنا تھا

کہ وہ ایک بے باک صحافی تھے ہمیشہ مظلوم کی آواز بنتے رہے ان کی تقاریر و تحریر اس بات کی گواہ ہیں کہ انہوں نے کبھی قلم کی حرمت پر سودے بازی نہیں کی ان کی شہادت سے جہاں جمعیت علماء اسلام کو نقصان پہنچا ہے وہیں صحافیوں و اہل علاقہ کو بھی شدید دھچکا لگا ہے جمعیت علماء اسلام اس دکھ تکلیف کی کیفیت میں خاندان و خضدار کے صحافیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں اس موقع پر جے یو آئی کے مرکزی رہنما مولانا قمر الدین مولانا فیض محمد مفتی عبدالقادر شاہوانی اپوزیشن لیڈر بلوچستان میر یونس عزیز زہری سابق۔ایم این اے عثمان بادینی، جے یو آئی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سیدمحمود شاہ، ایم پی اے اصغرترین،سابق ایم پی اے ملک سکندر ایڈوکیٹ ، ایم پی اے غلام دستگیر بادینی، مولانا عبدالرحمن رفیق، امیر جے یو آئی سوراب مولانا عبدالرحمن، سابق ایم پی اے مکھی شام لعل، مولانا غلام قادر قاسمی، مولانا سعید احمد، مفتی عبدالسلام، مولانا فیصل منان، مفتی روزی خان، صوبائی سالار ودیگر موجود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *