|

وقتِ اشاعت :   May 5 – 2024

خضدار:جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سرپرست اعلی سابق ایم این اے مولانا قمر الدین بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری اور ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا عنایت اللہ رودینی نے کہا ہے کہ مولانا محمد صدیق مینگل سمیت تین شہریوں کی شہادت کے واقعہ کو انتظامیہ غیر سنجیدہ لے رہی ہے

تین دن گزرنے کے باوجود انتظامیہ اور پولیس کا کوئی آفسر کا ہم سے رابطہ کرنا دور کی بات تعزیت کرنے تک ورثاء کے پاس نہیں آیا آٹھ مئی تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو نو مئی کو کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنا دے کر قومی شاہراہ کو غیر معینہ مدت تک کے لئے بلاک کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر شہید مولانا محمد صدیق مینگل کے فرزند حماد، مینگل۔سابق سینیٹر مولانا فیض محمد سمانی سردار علی محمد قلندرانی جسٹس (ر) عبدالقادر مینگل مفتی عبدلقادر شاہوانی سمیت جے یو آئی اور جے ٹی آئی کے مقامی عہدیداران بڑی تعداد میں موجود تھے جے یو آئی کے رہنماوں کا کہنا تھا

کہ مولانا صدیق مینگل اور دو شہریوں محمد وارث و محمد کریم کی شہادت کو تین دن سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا مگر انتظامیہ کی جانب سیتا حال کوئی پیش رفت نظر نہیں ہوئی یوں محسوس ھو رھا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس اس افسوسناک واقعہ کو سنجیدہ نہیں لے رھا ان کی غیر سنجیدگی کی وجہ سیہم مایوس ھو رہے ہیں خضدار شہر ایک بار پھر بد امنی کی جانب جا رہی آغواء چوری دھماکے روز کا معمول بن گئے ہیں

جمعیت علماء￿ اسلام کے کارکن عدنان کو اغواء ہوئے دس دن گزر گئے ہیں ان کی بازیابی کے حوالے سے بھی انتظامیہ سنجیدہ کوشش نہیں کر رہی ہے ہم نے مولانا محمد صدیق مینگل کے قاتلوں کو گرفتار کرنے انہیں منظر عام پر لانے اور حقائق سے جماعت کو آگاہ کرنے کا کافی موقع دیا اور مزید تین دن کا اور موقع دے رہے ہیں کہ قاتلوں کو گرفتار کرکے منظر عام پر لائیں اگر آٹھ مئی کے شام تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ھوئے تو نو مئی کو کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لئے غیر معینہ مدت کے لئے بلاک کیا جائے گا اور مزید سخت لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *