گوادر شہر اور اس کے مضافات کے درمیان باڑ لگانے کے حوالے سے دوبارہ اطلاعات آرہی ہیں ۔چند برس قبل سکیورٹی کی غرض سے پاک فوج نے باڑ لگانے کے منصوبے پر کام شروع کیا تھا۔ اس باڑ کو 25 کلومیٹر کے علاقے میں لگایا جانا تھا مگر قوم پرست جماعتوں، عوامی احتجاج اور عدالت میں درخواست دئیے جانے کے بعد گوادر میں باڑ لگانے کا کام روک دیا گیا تھا۔
اس وقت معاملہ بلوچستان اسمبلی تک پہنچا تھا جس کے بعد ایک کمیٹی بھی بنائی گئی تھی جس کے بعد اس وقت کی حکومت نے احکامات جاری کیے کہ یہاں جو بھی کام ہو گا اس میں مقامی افراد کو شامل کیا جائے گا اور پھر اسمبلی سے توثیق کروائی جائے گی۔
کمیٹی بنے گی جس میں مقامی نمائندے اور دیگر اسٹیک ہولڈر اس پر متفق ہوں گے تو ہی شہر کے اندر فینسنگ ہوگی اور وہ لیزر فینسنگ ہی ہوگی۔بہرحال گوادر میں باڑ لگانے کے حوالے سے سابقہ دور میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ باڑ ماسٹر پلان کا حصہ ہے جس پر عمل ہو گا اور ایک صوبائی اسٹینڈنگ کمیٹی بنی ہے، وہ یہاں آئے گی لوگوں سے ملے گی اور پھر جو تجاویز دے گی اس کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا
جب تک لوگوں کے تحفظات ختم نہیں ہوتے ہم اس کو آگے نہیں بڑھائیں گے۔ اس کے بعد اس کی مکمل تفصیلات تو سامنے نہیں آئی تھیں لیکن اب ایک بار پھر گوادر میں باڑ لگانے کے حوالے سے قوم پرست جماعتوں، حق دو تحریک کی جانب سے ردعمل سامنے آرہا ہے کہ گوادر میں باڑ لگانے کا منصوبہ کسی صورت قابل قبول نہیں جبکہ بی این پی مینگل نے عدالت سے رجوع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ بہرحال گوادر میں باڑ لگانے کا معاملہ ایک نئے تنازعہ کو جنم دے گا، بلوچستان میں پہلے سے ہی سیاسی مسائل بہت زیادہ ہیں جنہیں حل کرنے پر زور دیا جارہا ہے تاکہ بلوچستان میں سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے معاملات کا حل نکالا جاسکے ۔
گوادر میں باڑ لگانے کا معاملہ مسائل میں اضافہ پیدا کرے گا اس لئے ضروری ہے کہ وہ اقدامات کئے جائیں جو تمام اسٹیک ہولڈرز خاص کر عوامی خواہشات کی امنگوں کے مطابق ہو ۔بلوچستان مزید تنازعات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے سب ہی کوشاں ہیں جس کیلئے مشترکہ پالیسی اپنانی ہوگی تاکہ خطے کی محرومی و پسماندگی کا خاتمہ ممکن ہو۔
گوادر ملکی ترقی کی کنجی ہے اور یہاں کے عوام اپنی زندگیوں میں تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں جہاں ایسی معاشی، سیاسی، سماجی پالیسیاں ہوں جہاں انہیں ہر قسم کی معاشرتی سماجی آزادی کا حق حاصل ہو۔ گوادر میں باڑ لگانے کے منصوبے سے عوام میں بے چینی پیدا ہوگی جن کی شراکت داری، رضا مندی سے ہی ترقی اور خوشحالی کے شاندار سفر کا آغاز ممکن ہوگا بصورت دیگر بلوچستان میںایک اورنیا محاذ کھل جائے گا اوریہاں کے عوام ایک نئی بے چینی کی طرف جائیں گے ۔