|

وقتِ اشاعت :   May 7 – 2024

کوئٹہ:نوابزادہ جمال خان رئیسانی ممبر نیشنل اسمبلی نے کہا ہے کہ عوامی نمائندوں اور سرکاری اداروں کو جواب دے بناے بغیر بلوچستان معاشی اور سماجی طور پر ترقی نہئں کرسکتا یی بات انہوں نےایڈ بلوچستان اور پبلک اکاؤنٹبلٹی فورم کے ممبرز سے بات چیت کرتے ہوے کہی ان کا کہنا تھا کہ میں عوام کو جواب دے ہوں دیگر عوامی نمائندے بھی خود کو عوام کے سامنے جواب دے سمجھتے ہوے معلومات تک رسئائی کے قانون پر عملدرامد کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانے کی جدوجہد کا ساتھ دینا چاے اس موقع پر بہرام لہڑی نے ایڈ بلوچستان کی ارٹی ائی لا بنانے اور اس پر عملدرامد کے لیے 9برسوں پر محیط جدوجہد سے اگاہ کیا

بہرام بلوچ، نے کے پی کے پنجاب ۔سندھ انفارمیشن کمیشن کی کارکردگی اور بلوچستان میں ا نفارمیشن کمیشن کے قیام میں درپیش رکاوٹوں کے بارے میں تفصیلا ت سے اگاہ کیا۔اس موقع پ ،امتیاز احمد،محمد شعیب،عنایت سرپرہ اور ندیم محمد حسنی ۔مس اجالہ بھی موجود تھی۔ نوابزادہ جمال رئیسانی نے کہا کہ میں تو پہلے دن سے ہی عوامی وسائل کے استعمال میں شفافیت اور احتساب کے ساتھ استعمال کرنے کا قائل ہوں۔ قومی اسمبلی کے فلور پر بھی بلوچستان انفارمیشن کمیشن کے معملے کو اٹھاوں گا۔میں بلوچستان کی یوتھ نظام حکومت کو شافیت اور کراپشن سے پاک دیکھنا چاہتی ہے

انشااللہ ہم سب مل کرانفارمیشن کمیشن بلوچستان کے جلد قیام کے لیے ہر مکمن اقدام اٹھائیں گے انہوں نے ایڈ بلوچستان کی کارکردگی کو سراہا اوراس کار خیر میں اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی رہوں اور میرا تعاون رہے گا۔ اس میں کوئی شک نہی ہم عوامی نمائندے ہیں اور عوام کو جوابدہ ہیں۔ اور یہ قانوں واحد حل ہے، کہ بلوچستان میں ترقیاتی کام میرٹ پہ ہوں۔PAF ڈیلیگیشن نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں رائٹ ٹو انفارمیشن کے قانون پر عمل درامد کیا جائے انفارمیشن کمیشن کو جلد از جلد بنایا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *