|

وقتِ اشاعت :   May 11 – 2024

کوئٹہ: کوئٹہ میں مقیم افغان قونسل جنرل مولوی گل حسن معاون احمدرضا نے گزشتہ دنوں سیکڑی داخلہ زاہد سلیم کے ساتھ اس کے آفس میں افغان مہاجرین کو بلوچستان میں درپیش مسائل اور پاک افغان چمن بارڈر سے متعلق اہم امور پر تفصیلی گفتگو کی اور مختلف امور حل کرنے پر اتفاق کیاگیا

افغان کونسلرجنرل نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں افغان مہاجرین کو تنگ اور حراساں کرنے پر تشویش کا اظہارکیا اور اس حوالہ سے سیکرٹری داخلہ سے مطالبہ کیاکہ افغان مہاجرین کو بلاجواز تنگ کرنے کا سلسلہ بند ہوناچاہئے

اس اہم نشست میں اس بات پر اتفاق کیاگیا کہ افغان کونصلیٹ کے دو نمائندگان کو رسمی اجازت ہوگی کہ وہ بلوچستان کے مختلف تھانوں اور جیلوں کا دورہ کریں

اور انتظامی حکام ان کو تھانوں و جیلوں میں قید افغان قیدیوں کی لسٹیں مہیاں کریں

اور ان سے ملاقاتیں کرائے تاکہ ایسے قیدیوں کی رہائی ممکن بنایاجاسکے جو کسی ،زاتی نوعیت کے جرم میں ملوث نہ ہو بلکہ پولیس کی جانب سے محض افغان مہاجر ین کی بناپر گرفتارکیاگیا

ہو دونوں رہنماوں کے درمیان پاک افغان بارڈر سپین بولدک کی صورتحال پر بھی خصوصی گفتگو ہوئی افغان کونسلرجنرل نے سیکڑی داخلہ کو بتایاکہ بارڈر پر مریضوں اور تاجروں کی آمد رفت میں حائل بلاجواز مشکلات ختم کیے جائیں

تاکہ ان مریضوں کی آنے جانے میں کسی قسم کا مشکل نہ ہو اور وہ بااسانی پاکستان اسکے جو پاکستان کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں یا علاج کراناچاہتاہے اس طرح اس بارڈر پر دونوں ملکوں کے تاجروں کے آنے جانے اور جائز تجارتی مال سپلائی کرنے اور سفر کرنے کیلئے کسی قسم کی مشکل حائل نہ ہوسیکڑی داخلہ نے یقین دلایاکہ وہ اس حوالہ سے فوری اقدامات اٹھائیں گے تاکہ پاک افغان بارڈر پر آمدرفت میں حائل مصنوعی اور بلاجواز مشکلات ختم کیے جائیں دونوں رہنماوں نے باہمی رابطے استوار رکھنے اور مسائل کے حل کرنے پر اتفاق رائے کیا اور عہد کیاگیاکہ مزکورہ مسائل کی حل کیلئے اقدامات اٹھائیں جائیں گے اور رابطے استوار رکھے جائیں گے