|

وقتِ اشاعت :   May 12 – 2024

تربت: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے صوبائی ترجمان نے اپنی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کے دو مئی کے دن نوانو زامران سے دو نوجوانوں کو جبری گمشدگی کا شکار اس وقت بنایا گیا تھا

جب نوجوان اپنی قریبی کھیتوں میں پانی دینے گئی تھے نوجوان اگر کسی غلط کام میں ملوث ہیں

تو آئین اور قانون نافذ کرنے والے ادارے انہیں منظر عام پر لائے انہیں عدالت میں پیش کریں اس طرح سے نوجوانوں کو اٹھا کر جبری گمشدگی کرنے سے بلوچستان کے حالات پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔

آئے روز بلوچستان میں جبری گمشدگی کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے ایک غلط منصوبہ کے تحت یہاں کے حالات کو خراب کیا جارہا ہے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں دونوں نوجوانوں کو منظر عام پر لائے اور انہیں فوری طور پر بازیاب کریں وگرنہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار جبری گمشدگی کے شکار نوجوانوں کے خاندان کے ساتھ ہر فورم پرشانہ بشانہ کھڑا ہوگا

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین سے ہمیشہ سے ہمدردی رکھتی ہے اور یہ پیغام دیتا ہے ان قوتوں کو کے بلوچستان کے مسائل کا حل جبری گمشدگی اور بازور طاقت صحیح نہیں ہونگے۔ بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں سے بلوچستان کے نوجوانوں کو مزید مایوس کیا جارہا ہے جس کے منفی اثرات مرتب ہونگے خدارا بلوچستان کے مسائل کو سنجیدگی سے سمجھنے کی ضرورت ہے جبری گمشدگیوں سے یہاں کے مسائل مزید پیچیدہ ہونگے۔