|

وقتِ اشاعت :   May 12 – 2024

کوئٹہ: جماعت اسلامی کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت اور لائیو سٹاک وابستہ ہے صرف تین گھنٹے بجلی کی فراہمی زمینداروں کی تباہی کے لئے ہے وزیر اعلی بلو چستان وکیل بنے کی بجائے جج بن کر فیصلے کریں۔

یہ بات انہوں نے اتوار کو بلو چستان اسمبلی کے باہر زمینداروں کے دھرنے سے خطاب کر تے ہوئے کہی، اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ، جماعت اسلامی کے صوبائی اسمبلی مولانا عبد الحق ہاشمی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ زمینداروں کے دھرنے میں موجود شرکاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں بلوچستان میں گیس بجلی نہیں لاپتہ افراد کا بھی مسئلہ حل طلب ہے بلوچستان کو کنٹرول کرنے والے ہوش کے ناخن لیں بلوچستان کے چھوٹے کاشت کار بڑی مراعات کے حق دار ہیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ گندم کے سرکاری نرخ حقائق کے مطابق نہیں وفاقی اور صوبائی حکومت بلا تعطل بجلی فراہم کریں جماعت اسلامی زمینداروں کے دھرنے کی مکمل حمایت کرتی ہے، اس موقع پر زمیندار الیکشن کمیٹی کے رہنماء حاجی عبدالرحمن نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ملک کو درست سمت پر گامزن کر نے کے لئے جماعت اسلامی جیسی قیادت کی ضرورت ہے

حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے میں شرکت کرکے زمینداروں کو عزت بخشی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی زمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہو چکی ہیں زمینداروں کو بجلی فراہم نہیں کی جارہی جس سے انہیں نقصان پہنچ رہا ہے حافظ نعیم الرحمن حق کی بات کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں امید ہے کہ امیر جماعت اسلامی ہماری آواز حکام بالا تک پہنچائیں گے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سر فراز احمد بگٹی نے زمینداروں کی بات سنی ہے جس پر انکے بھی مشکور ہیں ۔