اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے گوادر بندرگاہ کو مکمل فعال کرنے کیلئے ملکی درآمدات بالخصوص حکومت کی جانب سے درآمد کی جانے والی اشیاء کا ایک خاص تناسب گوادر بندرگاہ سے درآمد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک ٹو پر کام میں وزارتوں اور سرکاری اداروں کی جانب سے کسی بھی قسم کا تعطل قبول نہیں، چینی باشندوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنائی جائے۔
منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیرِ صدارت چین پاکستان اقتصادی راہداری اور چینی سرمایہ کاری کے تحت دیگر منصوبوں کے حوالے سے اعلی سطحی جائزہ اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، محمد اورنگزیب، جام کمال خان، احد خان چیمہ، رانا تنویر حسین ، قیصر احمد شیخ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، عبدالعلیم خان، معاون خصوصی طارق فاطمی، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کو سی پیک کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد پر پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے ملکی درآمدات بالخصوص حکومت کی جانب سے درآمد کی جانے والی اشیاء کا ایک خاص تناسب گوادر بندرگاہ سے درآمد کرنے کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے سی پیک ٹو پر تیزی سے عملدرآمد کیلئے تمام وزارتوں کو آپسی روابط مربوط کرنے کی بھی ہدایت کردی۔ وزیراعظم نے کہاکہ سی پیک ٹو پر کام میں وزارتوں اور سرکاری اداروں کی جانب سے کسی بھی قسم کا تعطل قبول نہیں۔ چینی باشندوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنائی جائے۔
چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے، چین کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعلقات کا مزید فروغ خوش آئند ہے۔ چین پاکستان اقتصادی شراکت داری تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، متعلقہ افسران و ادارے یقینی بنائیں کہ دونوں ممالک کیلئے اس سے مثبت نتائج حاصل ہوں۔