ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود عوام تک اس کے ثمرات نہیں پہنچ رہے ، ٹرانسپورٹرز کی جانب سے نہ کرایوں میں کمی کی گئی اور نہ ہی اشیاء خورد و نوش ک قیمتوں میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے جب بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو تا ہے تو ٹرانسپورٹرز کرایوں میں فوری اضافہ کردیتے ہیں ٹرانسپورٹ کے ذریعے غذائی اجناس مارکیٹوں تک پہنچائی جاتی ہیں جب تاجر زائد کرایہ کی مد میں سامان کی رسائی مارکیٹ تک کرتے ہیں تو اس میں کرایوں کی حساب سے اشیاء کی قیمتوں کا تخمینہ لگایا جاتا ہے پھر جو چیز کم قیمت پر فروخت ہورہی ہے اس میں اضافہ کردیا جاتا ہے جس کا سارا بوجھ عوام پر آجاتا ہے حالانکہ ہونا تو یہ چاہئے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد گڈز ٹرانسپورٹ سمیت مسافر گاڑیوں کے کرایوں میں اسی تناسب سے کمی کی جائے مگر چیک اینڈ بیلنس اور سخت اقدامات نہ اٹھانے کی وجہ سے مافیاز بے لگام ہوکر عوام کا خون چوستے ہیں۔
گزشتہ دنوں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کی گئی اور وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری دی جس کے بعد پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے 39 پیسے فی لیٹرکمی کی گئی پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 273 روپے 10 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 88 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 274 روپے 8 پیسے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 7 روپے54 پیسے فی لیٹرکمی کی گئی، لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 161 روپے 17 پیسے فی لیٹر مقرر ہے۔
مٹی کے تیل کی قیمت میں 9 روپے 86 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد نئی قیمت 173 روپے 48 پیسے فی لیٹر ہے۔ قیمتوں میں کمی عالمی منڈی میں تیل کی گرتی قیمتوں کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لیے کی گئی ہے مگر عوام تک ثمرات نہیں پہنچ رہے البتہ حکومتی نمائندگان کی جانب سے عوام کو ریلیف نہ دینے کے خلاف محض سخت بیانات دیئے جارہے ہیں مگر عملی طور پر کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ۔ عوام کو فوری ریلیف دینے کیلئے پرائس کنٹرول کمیٹی، محکمہ ٹرانسپورٹ سمیت دیگر متعلقہ حکام کو فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو اس مہنگائی کے دور میں کچھ تو ریلیف مل سکے۔ غذائی اجناس سمیت تمام ضروریات زندگی کی اشیاء کی قیمتیں بلند ترین سطح پر ہیں غریب عوام مہنگی اشیاء خریدنے پر مجبور ہیں جس سے غلط تاثر حکومت کیلئے جارہی ہے کہ حکومتی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود بھی اس کا فائدہ عوام کو نہیں مل رہا ہے اور عوام کا ردعمل حکومت کے خلاف ہی ہوگا لہذا حکومت اپنے بہترین اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے اور مافیاز کے خلاف سخت ایکشن لے تاکہ عوام کے اندر حکومتی گڈ گورننس کو سراہا جاسکے۔