تربت سے کوئٹہ جانے والی مسافر بس کی بسیمہ کے قریب کھائی میں جاگرنے سے خواتین، بچوں اور نوجوانوں سمیت 28 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ اس المناک حادثے پر کیچ سول سوسائٹی نے حکومت بلوچستان سے فوری تحقیقات اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کیچ سول سوسائٹی نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے ناک کے نیچے خستہ حال مسافر بسیں مکران-کوئٹہ روڈ پر چلائی جارہی ہیں لیکن محکمہ کے ذمہ داران اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں۔ آج کا حادثہ غفلت کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے۔ بس حادثے میں قیمتی جانوں کا ضیاع چھوٹی بات نہیں، حکومت فورا تحقیقاتی کمیٹی کا اعلان کرے اور وجوہات کا تعین کرے۔
کیچ سول سوسائٹی نے مطالبہ کیا کہ بس حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو ایک کروڑ روپے کی ادائیگی کی جائے اور زخمیوں کے بہترین علاج کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیچ اور مکران کے تمام سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ وہ اس اہم مسئلے پر خاموش رہنے کی بجائے اتحاد کا مظاہرہ کریں اور مکران-کوئٹہ روٹ کے ٹرانسپورٹرز کے خلاف آواز بلند کریں۔ حکومت بلوچستان، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، چیف سیکرٹری، سیکرٹری ٹرانسپورٹ اور دیگر ذمہ داران سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔
کیچ سول سوسائٹی نے کہا کہ وہ لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور کیچ کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔