|

وقتِ اشاعت :   May 29 – 2024

کوئٹہ : بلوچستان میں ایرانی فورسز کی مبینہ فائرنگ سے چار پاکستانی شہری جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے۔حکام کے مطابق واقعہ منگل کی رات کو بلوچستان کے ضلع واشک کی تحصیل ماشکیل سے تقریباً 60 کلومیٹر دور جودر بچارائی نالہ کے مقام پر پاکستان اور ایران کی سرحد پر پیش آیا۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر واشک محمد عمر جمالی نے ٹیلیفون پر بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق واقعہ پاکستان ایران سرحد پر پاکستانی حدود کے اندر پیش آیا ہے۔

فائرنگ کی وجہ کیا بنی ہے اور ایرانی فورسز نے پاکستانی حدود کے اندر آکر فائرنگ کی یا پھر اپنی حدود سے پاکستانی حدود کی جانب فائرنگ کی اس حوالے سے اب تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ اس کی تحقیقات جاری ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’فائرنگ سے تین افراد جاں بحق اور چار زخمی ہوگئے۔ اطلاع ہے کہ ایرانی فورسز کچھ افراد کو اپنے ساتھ بھی لے گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ نشانہ بننے والے افراد پاکستانی باشندے ہیں جن کا تعلق کوئٹہ، ماشکیل اور خاران سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں سے ہے۔

’یہ افراد ایرانی سرحد پر تیل کی ترسیل کا کام کرتے تھے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے مطابق لاشوں اور زخمیوں کو پاکستانی حدود میں واقع ماشکیل کے گورنمنٹ رورل ہیلتھ سینٹر (آر ایچ سی ) لایا گیا۔

آر ایچ سی ماشکیل کے انچارج ڈاکٹر محمد اشرف نے تصدیق کی کہ ’ہسپتال میں چار افراد کی لاشیں اور دو زخمیوں کو لایا گیا ہے جنہیں جسم کے مختلف حصوں میں گولیاں ماری گئی ہیں۔اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں تین کا تعلق واشک کے علاقے ماشکیل اور ایک کا صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے ہے۔ ان میں ماشکیل کے رہائشی اصغر ولد محمد اکبر ساسولی، شکر اللہ ولد قادر بخش، واسع ولد ملا سلیمان اور کوئٹہ کے رہائشی دلاور ولد محمد عظیم شامل ہیں۔

زخمیوں کی شناخت خاران کے رہائشی میاں گل ولد محمد سلیم اور ماشکیل کے رہائشی اختر ولد عبدالباقی کے نام سے ہوئی ہے۔

زخمی اختر نے ٹیلیفون پر نجی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’ہم ایرانی ساختہ زمباد گاڑیوں میں ایرانی تیل کی ترسیل کا کام کرتے ہیں۔

منگل کی رات کو میں اور باقی افراد سرحد پر تیل کے انتظار میں بیٹھے تھے کہ اچانک کئی گاڑیوں میں ایرانی بارڈر فورس کے اہلکار آئے اور ہم پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’فائرنگ سے آٹھ افراد ہلاک ہوئے جن میں چار ایرانی باشندے بھی شامل تھے جنہیں ان کے رشتہ دار ایران میں ہی اپنے آبائی علاقوں کی جانب لے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ ’ایرانی فورسز کمانڈو نام کے ایک پاکستانی باشندے کو زخمی کرنے کے بعد اپنے ساتھ لے گئیں‘ تاہم ان دونوں دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔واشک کی ضلعی انتظامیہ کے ایک افسر کے مطابق جس علاقے میں واقعہ پیش آیا وہ سرحد کے قریب انتہائی دشوار گزار اور پہاڑی علاقہ ہے جسے ایرانی تیل کے سمگلرز استعمال کرتے ہیں۔