|

وقتِ اشاعت :   4 days پہلے

کراچی :  کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای ) نے حکومت کی جانب سے نیوز پرنٹ کی درآمد پر 10 فی صد جنرل سیلز ٹیکس کے نفاذ کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے پرنٹ میڈیا کو مزید تباہی سے دوچار کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

سی پی این ای کے صدر ارشاد احمد عارف اور سیکرٹری جنرل اعجاز الحق نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ پرنٹ میڈیا پہلے ہی شدید بحران کا شکار ہے اس کو تباہی سے دوچار کرنے کی کوشش پاکستان کے چوتھے اہم ستون کو کمزور کرنے کے مترادف ہے جو جمہوریت کے استحکام ،

عوام کے جاننے کے حق اور آزادی اظہار کے ذریعے حکومت اور عوام کے درمیان میں آگہی کے لئے اہم کردار ادا کرتا ہے۔

حکومت کو چاہیے وہ عوام تک معلومات پہنچانے کے اس اہم ترین ستون کو مزید بحران سے دوچار نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ پرنٹ میڈیا معاشی طور پر پہلے ہی شدید بحران سے گزر رہا ہے۔

اخبارات وجرائد میں استعمال ہونے والا نیوز پرنٹ اور دیگر مواد کی قیمتوں میں روپے کی قدر میں گراوٹ کے باعث ہوش ربا اضافہ ہوچکا ہے ،

جس کے باعث اخبارات وجرائد کی لاگت میں بھی کئی گناہ اضافہ ہوگیا ہے جس سے اخبارات وجرائد کی اشاعت بری طرح متاثر ہوئی ہے، حکومت کی بار بار اس طرف توجہ دلانے کے باوجود حکومت پرنٹ میڈیا کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

سی پی این ای کے عہدیداران نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے اشتہارات کے نرخ میں 35فی صد اضافہ کے وعدے پر بھی نہ صرف عمل نہیں کیا گیا بلکہ پرنٹ میڈیا کو کوئی ریلیف دینے کی بجائے وزیر خزانہ کی جانب سے اعلان کردہ مالیاتی بل میں جی ایس ٹی کا نفاذ پرنٹ میڈیا کو بحران میں مبتلا اور صحافیوں کو بیروزگار کر دے گا اور حکومت صحافیوں کی بیروزگاری کی وجہ بنے گی۔

یوں تو بظاہر حکومت صحافیوں کی بھلائی کی بات کرتی ہے لیکن اگر اخبارات معاشی قتل عام کے باعث بند ہونے پر مجبور ہوئے تو یہ صحافیوں کا بھی معاشی قتل عام ہوگا۔ سی پی این ای نے وزیراعظم میاں شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ پرنٹ میڈیا صحافیوں کو معاشی قتل عام اور بے روزگاری سے بچانے کے لئے وزیر خزانہ کو نیوز پرنٹ پر جی ایس ٹی واپس لینے ہدایت کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *