|

وقتِ اشاعت :   June 22 – 2024

تاجکستان میں سرکاری طور پر خواتین کے حجاب پر پابندی عائد کر دی گئی۔

تاجکستان میں خواتین کے حجاب پر پابندی کا بل پارلیمنٹ میں بھی منظور کر لیا گیا۔ خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں گے۔

 تاجکستان میں 98 فیصد آبادی مسلمان ہے اور حجاب پر پابندی کی خلاف ورزی پر عام لوگوں کے ساتھ ساتھ کمپنیز اور سرکاری و مذہبی شخصیات پر بھی بھاری جرمانوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عوام کو ملک کا روایتی لباس پہننے اور قومی ثقافت سے جڑے رہنے کا پابند بناتے ہوئے اسلامی لباس پہننے کی ممانعت کی گئی ہے، تاجکستان میں عموماً خواتین حجاب یا نقاب نہیں کرتیں بلکہ سر کے پچھلے حصے پر رومال باندھتی ہیں اور نقاب میں آنکھوں کے سوا پورا چہرہ چھپ جاتا ہے۔

نئے قانون کے تحت حجاب یا دیگر ممنوع مذہبی لباس پہننے والے افراد کو 7920 سومونیس (تقریباً 700 ڈالر) تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تاجکستان میں ملازمین کو ممنوع لباس پہننے کی اجازت دینے والی کمپنیوں کو 39500 سومونیس (3500 ڈالر) کا جرمانہ کیا جائے گا جبکہ حکومتی عہدیداروں اور مذہبی رہنماؤں کو خلاف ورزی کرنے پر 54000 سے 57600 سومونیس (4800 ڈالر) تک جرمانہ کیا جا سکتاہے۔

یاد رہے کہ تاجکستان میں کئی برسوں سے حجاب پر غیر اعلانیہ پابندی عائد تھی۔