|

وقتِ اشاعت :   4 days پہلے

کوئٹہ:  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا کہے کہ موجودہ صوبائی بجٹ لفظوں کے ہیر پھیر کے سوا کچھ نہیں غیر منتخب شکست خوردہ شفیق مینگل کو کروڑوں کو فنڈز دے کر منتخب ایم پی اے میر جہانزیب مینگل کے ساتھ ناانصافی کی گئی

عوامی مینڈیٹ کا احترام کرنے کی بجائے برملا عوام کے ووٹوں کے استحقاق مجروح کیا گیا بیان میں کہا گیا ہے کہ بجٹ میں تعلیم ، صحت و دیگر اہم شعبوں کو نظر انداز کرتے ہوئے بڑی رقم ترقیاتی مد میں مختص کر کے بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ زیادتی کی گئی

نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کیلئے بھی خطیر رقم مختص کی جاتی بجٹ میں اہم شعبوں کو نظر انداز کیا گیا بیان میں کہا گیا ہے کہ فارم 47 کے بل بوتے پر آنے والے افراد کو عوام سے کوئی سروکار نہیں 8 فروری کو عوامی مینڈیٹ پر شب خون مار کر پیسوں کے عیوض لوگ منتخب کرائے گئے

بی این پی کے مینڈیٹ کو فارم 47کے ذریعے چھین کر من پسند لوگوں کو براجمان کیا گیا پارٹی آج بھی بلوچستان کی سب سے بڑی عوامی طاقت ہے جسے عوام کی پذیرائی حاصل ہے جس کی مثال انتخابی مہم میں درجنوں کامیاب جلسے ہیں جن میں لاکھوں افراد نے شرکت کی بلوچستان میں کوئی اور جماعت گنتی کے چند جلسے نہ کر سکی 8فروری کو بلوچستان سے اربوں روپے بٹورے گئے

بلوچستان کے عوام کا جمہوری اداروں سے اعتماد اٹھ چکا ہے

بیان میں کہا گیا کہ حالیہ صوبائی بجٹ کا اگر باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو دیگر صوبوں میں بڑی محنت کے ساتھ بجٹ تشکیل دی گئی مگر ہمارے صوبائی بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں جو اضافہ کیا گیا وہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے کیونکہ ملازمین کے تنخواہوں سے زائد رقم ٹیکس کے مد میں واپس کاٹ لی جائے گی بلوچستان میں غربت ، افلاس ،کسمپرسی کو دیکھتے ہوئے بلوچستان کے لاکھوں بے روزگار نوجوانوں کی روزگار کو دینے کیلئے متوقع پیدا کئے جائیں

بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ بجٹ میں شفیق مینگل جو غیر منتخب شخصیت ہیں ان کو 90کروڑ روپے کے ترقیاتی اسکیمات دینا اور منتخب ایم پی اے کو فنڈز نہ دینا قابل مذمت ہے موصوف کو فنڈز کا اجراء بلوچ نسل کشی عیوض بطور معاوضہ دیا گیا –

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *