|

وقتِ اشاعت :   4 days پہلے

قلعہ سیف اللہ :  پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری نواب محمد ایازخان جوگیزئی نے کہا ہے کہ پشتون قوم کے ساتھ انتہائی معتصبانہ رویہ جاری ہے ،

حالیہ بجٹ سب کے سامنے ہیں اس میں عوام کیلئے کچھ نہیں ، محمود خان اچکزئی اس وقت ملک کی سطح پر موجود جمہوری اتحاد کی قیادت کررہے ہیں،

جمہوری سیاست کیلئے پارٹیوں کو نہیں چھوڑا جاتا ، عمران خان جیسا لیڈر اس وقت جیل میں ہے،

عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں اور چمن پرلت کے قیدیوں کو رہا کرنا ہوگا، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو بند کرکے لاکھوں پشتونوں کو نان شبینہ کا محتاج بنا دیا گیا ہے،

چمن پرلت ، انگور اڈہ پرلت کے مطالبات تسلیم کرنا ہونگے،چمن سے لیکر انگور اڈہ، طورخم تک ڈیورنڈ خط کے تمام پوائنٹس بند کردیئے گئے ہیں،

پشتون قوم آپس کی رنجشوں کو ختم کرکے متحد ومنظم ہو، پشتونخوا وطن پر ایک نئی جنگ مسلط کی جارہی جسکی پشتونخوامیپ نے بروقت نشاہدہی کی تھی، پشتون قوم اور پشتونخوا وطن کی چوکیدار واحد پشتونخواملی عوامی پارٹی ہے،

ایف سی اور بی ایل اے دونوں ایک کنویں سے پانی پیتے ہیں اور پشتونوں کے وسائل ، املاک کو نقصان پہنچانے ، انہیں اغواء کرنے ،

قتل وغارت کا منصوبہ جاری رکھے ہوئے ہیں ،ایف سی 25سے 30کروڑ ماہانہ ٹیکس وصول کرتی ہے اور اب قومی لشکر بناکر پشتون بلوچ اقوام کو آپس میں لڑانے کی تیاری کی جارہی ہے، آج یہ ملک آئی ایم ایف کا قرضہ دار ہے آئی ایم ایف کے قرضے پشتونخوا وطن میں خرچ نہیں ہوئے لیکن یہاں ہر بچہ لاکھوں روپیہ قرض دار ہے ، انصاف کرنا ہوگا دو بھائیوں کے مابین بھی انصاف قائم نہیں ہوگا تو ان کا گھر نہیں چل سکتا ،میاں نواز شریف کی سیاست کو ملیا مٹ کردیا گیا ، پشتونخوامیپ سے جانیوالوں نے قومی تحریک کے ساتھ خیانت اور قوم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے ، قومی تحریکوں میں غلطیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی ۔ شناختی کارڈ ، تعلیم ، صحت ، روزگار ، گیس ، بجلی ، امن سے پشتونوں کو محروم رکھاجارہا ہے۔ ژوب ڈیرہ اسماعیل خان شاہراہ پر چوری ، ڈکیتیوں میں جو لوگ مصروف ہے ان سے عوام باخبر ہیں،8فروری کو الیکشن نہیں سلیکشن ہوا اور اربوں روپے بٹورے گئے ، ان ڈمی حکومتوں اور عوام کو نجات دلانا ہوگی ۔ نومنتخب کابینہ کیلئے نیک تمنائوں کا اظہار کرتا ہوں امید کرتا ہوں کہ پارٹی کو ضلع میں مزید منظم وفعال بنائینگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قلعہ سیف اللہ ضلعی کانفرنس کے(اوپن سیشن) اور بعنوان چمن اور دیگر دھرنوںکے مطالبات کی حمایت،دھرنوں کے قیدیوں کی رہائی ، پی ٹی آئی بانی عمران خان ودیگر تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی سے متعلق منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جس سے مرکزی سیکرٹری جبار خان اتمانخیل ، صوبائی صدر پی ٹی آئی دائود شاہ کاکڑ،پشتونخوامیپ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز صورت خان کاکڑ، دوست محمد لونی ، فیض اللہ آغا،ضلع سیکرٹری لورالائی صفدر میختر وال ، ضلع سیکرٹری ہرنائی عنایت خان ترین ، ضلع چمن کے سینئر معاون سیکرٹری جمال اچکزئی ، محترمہ وڑانگہ لونی ودیگر مقررین نے خطاب کیا۔جبکہ صوبائی ڈپٹی سیکرٹری نظام عسکر نے سرانجام دیئے ۔

جلسے میں پشتونخوامیپ اور تحریک انصاف کے مرکزی وصوبائی قائدین نے بھی شرکت کی ۔ کانفرنس سے نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی اپنے مضبوط تنظیمی اداروں اور ڈسپلن سمیت اپنے پر افتخار لیڈر محترم مشر محمود خان اچکزئی کی قیادت پر فخر کرتی ہے جس سیاست کی بنیاد خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے رکھی تھی آج اسی راہ پر گامزن ہوکر جدوجہد اور قربانیوں سمیت پورے ملک میں اعتماد اور سیاست میں پاکی وکردار کا ایک اعلیٰ نمونہ پیش کرکے ہر وقت تمام آمرانہ قوتوں کے خلاف بروقت اور سب سے پہلے آوازاٹھائی ۔ محمود خان اچکزئی اس وقت ملک کی سطح پر موجود جمہوری اتحاد کی قیادت کررہے ہیں اس پر یہ تمام جمہوری عوام فخر کرتے ہیں ۔

نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ ملک میں فاشزم ہے ، یہاں جمہوری سیاست کیلئے پارٹیوں کو نہیں چھوڑا جاتا ، عمران خان جیسا لیڈر اس وقت جیل میں ہے جس کی پارٹی کو حالیہ الیکشن میں ملک کے عوام نے سب سے بڑی مینڈیٹ دی ۔ ایک جانب عمران خان دوسری جانب محمود خان اچکزئی جیسے لیڈراسمبلی میں موجود ہیں جن سے عوام کو بہت بڑی توقعات ہیں۔

لیکن ان کے متبادل اُن لوگوں کو اقتدار میں لایا گیا جو ملک میں کئی بار اقتدار میں آچکے ہیں اور اقتدار ختم ہوتے ہی ملک سے باہر چلتے جاتے ہیں ، سٹیبلشمنٹ کی ایماء پر وہ یہاں آتے ہیں اور آتے ہی انہیں اقتدار حوالے کردیا جاتاہے ۔

حالیہ بجٹ سب کے سامنے ہیں اس میں عوام کیلئے کچھ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ پشتون قوم کے ساتھ انتہائی معتصبانہ رویہ اختیار کرچکے ہیں اور پورے ملک میں پشتونوں کے سرومال کی تحفظ نہیں پشتونوں کو ریاست کی جانب سے بھی کئی طریقوں سے دیوار سے لگایا جارہا ہے

ان پر روزگار کے دروازے بند کرکے ان کا معاشی قتل عام کیا جارہا ہے ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو بند کرکے لاکھوں پشتونوں کو نان شبینہ کا محتاج بنا دیا گیا ہے اور افغانستان کے ساتھ ڈیورنڈ لائن پر تمام راستے بند کیئے گئے ہیں چمن میں ہزاروں لوگوں کے پرلت پر گولیاں برسائی گئیں ۔ ہمارے نوجوانوں کو شہید کیا گیا ۔

لوگوں نے ہماری شرافت کو ہماری کمزوری سمجھ کر پشتونوں کے بوڑھوں ، بچوں اور جوانوں کی بے حرمتی شروع کی ہے ، پشتون قوم کے آبائو اجداد نے سینکڑوں سالوں پہلے بڑے خطے پر نہایت پر امن اور انصاف کی حکمرانی قائم رکھی ہے لیکن آج اپنے وطنوں میں وسائل کے ہوتے ہوئے دوسرے وطنوں میں مزدوری پر مجبور ہیں ۔ اگر اتفاق واتحاد کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو چمن میں جو پرلت گزشتہ 9مہینے سے جاری ہے یہ صورتحال دیگر علاقوں تک بھی پہنچ سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قدرت نے ہمیں چار موسموںاور بے شمار نعمتوں سے مالا مال وطن عطاء کیا ہے لیکن ان پر ہمارے واک واختیار کو تسلیم نہیں کیا جارہا ہے ، یہاں ہمارے عوام کے معدنیات پر قبضہ جاری ہے ، والدین اپنے بچوں کی روزی روٹی اوراپنے علاقے میں انہیں گنتی بیلچہ کی مزدوری ملنے کی آس لگائے بیٹھے ہیں ۔ ہمارے نوجوانوں اپنے وطن ،جغرافیہ ، وسائل سے بے خبر ہیں اس لیئے وہ دنیا بھر میں مسافرانہ زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ، آصف زرداری کے مطابق کراچی شہر کی صفائی اور اس کا 60فیصد کچرہ اٹھانے والے بچے پشتون ہیں۔ یہاں پر چھوٹی چھوٹی باتوںسے تنازعات پیدا کرکے بدی، دشمنی اور قبائلی رنجشوں کا سلسلہ اختیار کیاجاتاہے اور پھر سالہا سال ایک دوسرے پر مقدمات کا سلسلہ جاری رکھا جاتا ہے

لیکن بدقسمتی سے ان رنجشوں کا خاتمہ نہیں کیا جاتا کہ متحد ومنظم ہوکر اپنے وطن اور اس کے وسائل کی دفاع کرے اور ہر قبضہ گر کا راستہ روکیں۔

انہوںنے کہا کہ پشتون قوم اور پشتونخوا وطن کی چوکیدار واحد پشتونخواملی عوامی پارٹی ہے ، ہم نے ہمیشہ اپنے وطن ، اپنے عوام ان کے حقوق کی بات کی ہے اور اس کیلئے اپنی قومی سیاسی جمہوری جدوجہد جاری رکھی ہے اور یہ جدوجہد ہم جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امن وامان کی صورتحال ہمارے سامنے ہیں ،ضلع دکی میں ایف سی کی جانب سے کوئلہ کے مائنز اونرز ، ٹھیکداروں سے بغیر کسی قانون کے سیکورٹی دینے کے نام پر کوئلہ کے فی ٹن پر تقریباً 250روپے ٹیکس کے نام پر لیا جاتا ہے لیکن تحفظ کسی کو بھی نہیں دی گئی ۔ آئے روز بی ایل اے کے نام پر لوگوں کو اٹھایا جاتا ہے ۔

عوام تو اب یہ سمجھتی ہے کہ ایف سی اور بی ایل اے دونوں ایک کنویں سے پانی پیتے ہیں اور پشتونوں کے وسائل ، املاک کو نقصان پہنچانے ، انہیں اغواء کرنے ، قتل وغارت کا منصوبہ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ دکی ، قلعہ سیف اللہ ، سنجاوی ، ہرنائی ، زیارت ، کوئٹہ دیگر علاقوں میں مائنز اونرز محفوظ نہیں۔

ماہانہ 25سے 30کروڑ روپے ایف سی ٹیکس کے نام پر اٹھارہی ہے ۔ اب کہاجاتا ہے کہ قومی لشکر بنایا جائے جب قومی لشکر بنانی ہے تو ایف سی کس لیئے ٹیکس وصول کررہی ہے۔ایف سی کو اس لیئے پیسے دیئے جارہے ہیں کہ وہ عوام کے سرومال کی تحفظ اور امن وامان کو برقرار رکھیں ۔ قومی لشکر اس لیئے بنایا جارہا ہے

تاکہ پشتون بلوچ کو آپس میں لڑایا جائے ، قومی لشکر تو وزیرستان میں بھی آپ نے بنائی تھی پھر وہاں اُن کے تقریباً 1300کے قریب مشران کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے شہید کردیا گیا ۔آج ہمارے اس وطن پر ایف سی کی جانب سے پہاڑوں ، وسائل ، معدنیات پر قبضہ گری رواں رکھی گئی ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *