|

وقتِ اشاعت :   3 days پہلے

کوئٹہ:  قلعہ عبداللہ میں پولیو کے حالیہ چوتھے کیس کے بعد کوئٹہ بلاک میں پولیو کے خاتمے کی کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔

اس سلسلے میں گزشتہ روز پولیوکے مسلسل خطرے سے نمٹنے کے لیے پرونشل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (PEOC) میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔

جس میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے نمائندے مسٹر کرسٹوفر جے الیاس، ریحان حفیظ، کمشنر کوئٹہ ڈویڑن حمزہ شفقات اور کوئٹہ ڈویڑن کے عہدیداران شامل تھے۔

NSTOP DTF کوئٹہ ڈاکٹر فرحان انجم نے کوئٹہ بلاک میں پولیو کی مجموعی صورتحال اور ٹیموں کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی۔اس موقع پر کوئٹہ بلاک میں پولیو کے حالیہ کیسز اور خطے میں پولیو کیسدباب کے لیے آگے بڑھنے کے راستوں پر تبادلہ خیال کیا گیاجس کا مقصد پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں رکاوٹ بننے والے مسائل کی نشاندہی اور ان کو دور کرنا تھا،

جس میں ویکسینیشن کی کوریج کو بڑھانے اور حفاظتی ٹیکوں کی راہ میں حائل دیرینہ رکاوٹوں کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز کا پولیو سے پاک مستقبل کے لیے تعاون کے غیر متزلزل عزم پر زور دیا گیا، خطے میں اس بیماری کی طویل موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خاتمے کی کوششوں کو مزید فروغ دینے اور کوریج کو بڑھانے پر روز دیاگیا۔اجلاس میں پولیو سے پاک پاکستان کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر کوئٹہ ڈویڑن حمزہ شفقات نیکہا کہ کوئٹہ بلاک میں پولیو کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے ہرقسم کے چیلنجوں سے نمٹنا ہوگا۔تمام بچوں تک حفاظتی قطروں کی رسائی کو ممکن بنانے کے ساتھ ساتھ مانیٹرنگ کے نظام کو بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی ایک بچہ بھی حفاظتی قطرے پینے سے محروم نہ رہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومتی اداروں کے علاؤہ والدین اور معاشرے کی دیگر اکائیوں کوبھی پولیو کے خاتمے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ اس مہلک مرض سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *