|

وقتِ اشاعت :   3 days پہلے

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچنے کیلئے ہمیں مجموعی معاشرتی رویوں اور ماحولیاتی آلودگی پر مبنی معمول کو بدلنے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تبدیلیوں کی بنیادی وجوہات پر نظر رکھنا ہوگی

پاکستان ان 40 ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے یونائیٹڈ نیشنز فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (یو این ایف سی سی سی) کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے طور پر ایک نیشنل اڈاپٹیشن پلان بنایا ہے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پی پی اے ایف ، بی آر ایس پی اور سی پی ڈی کے اشتراک سے ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا

اس موقع پر پی پی اے ایف پاکستان کے سربراہ نادر گل ، بی آر ایس پی کے سربراہ طاہر رشید ، سی پی ڈی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نصراللہ بڑیچ و دیگر بھی موجود تھے

ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان سمیت پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والی گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ نا ہونے کے برابر ہے۔ لیکن پاکستان عالمی سطح پر رونما ہونے والے ماحولیاتی تغیرات سے بری طرح متاثر ہو رہا ہے

ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں سے گزشتہ دو دہائیوں میں لگ بھگ 10 ہزار لوگ ہلاک ہوئے اور ملکی معیشت کو تقریباً 3 ارب 80 کروڑ ڈالر مالیت کا نقصان بھی ہوا ہے

ایسی صورتحال میں ہمیں ماحولیاتی تبدیلیوں کے ان خطرات سے نمٹنے کیلئے جامع حکمت عملی اور اقدامات اٹھانے ہوں گے،

موجودہ صوبائی حکومت کی پہلی تین ترجیحات میں ماحولیاتی تبدیلی بھی شامل ہے اور ہم پوری سنجیدگی سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کام کررہے ہیں، ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے اور شعوری آگاہی کے لیے غیر سرکاری تنظیموں کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *