|

وقتِ اشاعت :   2 days پہلے

کوئٹہ:  گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان میں صعنتی سرگرمیوں کی کمی اور بیرونی سرمایہ کاری کے فقدان کو پیش نظر رکھتے ہوئے

موجود مقامی کاروبار اور تجارتی سرگرمیوں کو مکمل تحفظ اور تاجر برادری کیلئے آسانیاں فراہم کرنے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گاڑیوں کے شورومز کی فعالیت ایک جانب معیشت کو وسعت دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے تو دوسری جانب اس شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے امکانات بھی روشن ہیں.

خاص طور سے دنیا بھر میں گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں پہلے ہی یہاں گاڑیوں کے شعبے میں سرمایہ لگانے میں دلچسپی رکھتی ہیں.

یہ بات انہوں نے گورنر ہاس کوئٹہ میں حاجی محمد عمر خلجی کی قیادت میں شورومز مالکان کے ایک نمایندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی. اس مواقع پر گورنر بلوچستان نے اس بات پر یقین کا اظہار کیا کہ اگر حکومت کی جانب سے مقامی سرمایہ کاروں اور بین الاقوامی شہرت کے حامل بلوچستان کے تاجروں اور صنعتکاروں کو ضروری مواقع اور سہولیات فراہم کی تو وہ دن دور نہیں جب بلوچستان کے اپنے سرمایہ کار اور شوروم مالکان اپنے تئیں یا پارٹنرشپ میں گاڑیاں بنانے کے کارخانے لگائیں گے

جس سے معاشی ترقی کے علاوہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہونگے.

شوروم مالکان پر مشتمل نمایندہ وفد نے گورنربلوچستان کو اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے منسوخ شدہ ٹریڈ لائسنس دوبارہ بحال کیے جائیں، سیل کیے گئے شورومز کھولیں، کاروبار پر غیرضروری پابندیاں ختم کی جائیں اور آزادانہ کاروبار کی اجازت دی جائیں. انہوں نے احتجاج کے دوران کاٹی کی گئی ایف آئی ار واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا. گورنر بلوچستان نے وفد کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ آئین و قانون کے اندر رہتے ہوئے تمام جائز مطالبات تسلیم کیے جانیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *