|

وقتِ اشاعت :   2 days پہلے

کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت صوبے میں یکم جولائی سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم اجلاس منعقد ہوا

اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ ذاہد سلیم، سیکرٹری صحت صالح محمد بلوچ، ڈبلیو ایچ او، یونیسیف، بی ایم جی ایف کے نمائندے جبکہ ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور ہر حال میں اس مرض کا خاتمہ ممکن بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کو کامیاب بنانا انتہائی اہم ہے تاکہ وائرس کے پھیلاو کو روکا جا سکے اور بچوں کو اس سے محفوظ رکھا جا سکے تاکہ معاشرہ محفوظ ہو۔

انہوں نے کہا کہ پولیو مہم میں حصہ لینے والی تمام ٹیموں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے گی اور اگر ضرورت پڑی تو زیادہ نفری بھجوائیں گے۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ اگر کسی نے پولیو ٹیم کو روکنے کی کوشش کی اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پولیو ایک قومی مسئلہ ہے اس کی تدارک کے لیے ہم سب نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت سب کے لیے ایک چیلینج ہے اور اس مہم میں ایل کیو ایس کو بڑھانا ہے اور انہوں نے ہر ڈپٹی کمشنر کو ایوننگ ریویو میٹنگ خود اٹینڈ کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ انکاری والدین کو قائل کرنے میں انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں کیونکہ اس مہم میں ہر ایک بچے تک پہنچنا ہے اور قطرے پلانے ہیں یہ ایک فرد مسئلہ نہیں بلکہ پورے معاشرے کا مشترکہ مسئلہ ہے۔

اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے 16 اضلاع میں سات روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم یکم جولائی سے شروع ہوگی۔ انسداد پولیو کی یہ مہم بلوچستان کے مختلف اضلاع میں شروع کی جارہی ہے اور بلوچستان کے ماحولیات میں پولیو وائرس کی موجودگی کی بناپر پولیو مہم شروع کی جارہی ہے۔

مہم میں 9 لاکھ 51 ہزار 48 بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر ہے اور مہم میں 3 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لیں گی 326 فکس سائیٹس اور 222 ٹرانزٹ سائٹس ہوں گے۔ بلوچستان بھر میں پولیو وائرس کی موجودگی رپورٹ ہوئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *