|

وقتِ اشاعت :   3 days پہلے

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچی اکیڈمی کے وفد سے ملاقات کے دوران اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت بلوچستان میں قوموں کی زبان اور ثقافت کے فروغ کے لیے ہر ممکن مدد و تعاون کرے گی۔

انہوں نے کہا بلوچستان میں آباد تمام اقوام کی ثقافت اور زبانوں کی ترقی و ترویج کے لیے عملی طور پر اقدامات کرے گی اور ایسے تمام ادارے جو بلوچی، براہوئی اور پشتو زبان کے لیے کام کررہے ہیں

ان تمام ادبی اداروں کی حوصلہ افزائی اور ان کی مالی مدد کی جائے گی تاکہ بلوچستان میں آباد بلوچ، پشتون اور دیگر اقوام کے ثقافت کو پوری دنیا میں متعارف کیا جاسکے۔

بلوچی اکیڈمی کے چیئرمین سنگت رفیق نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کے دوران بلوچی اکیڈمی کے سالانہ گرانٹ کی کٹوتی کا فیصلہ واپس لینے کی درخواست کی جس پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے یقین دہائی کرائی کہ بلوچی اکیڈمی کی گرانٹ کو بحال کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ وہ ادارے جو بلوچی یا دیگر زبانوں کی ترقی و ترویج کے لیے سرگرم ہیں ان کے لیے بھی گرانٹس کا اعلان کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب خان نوشیروانی کو بلوچی اکیڈمی کی گرانٹ کی کٹوتی کے فیصلے پر نظر ثانی کی ہدایت کرتے ہوئے گرانٹ بحال کرنے کی منظوری دے دی۔ اس ملاقات میں صوبائی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی میر ظہور احمد بلیدی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت کسی بھی ایسے اقدامات کی حوصلہ شکنی کرے گی

کہ جس میں بلوچستان میں بسنے والی اقوام کی زبان و ثقافت کی ترویج کے لیے مشکلات پیدا ہوں۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کی حکومت بلوچی زبان سمیت تمام زبانوں کی مالی اور اخلاقی تعاون کرے گی

تاکہ صوبے میں علمی و ادبی شعبوں میں ترقی لائی جاسکے۔

بلوچی اکیڈمی کے وفد نے چیئرمین کی سربراہی میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی، صوبائی وزیر برائے ترقیات و منصوبہ بندی میر ظہور احمد بلیدی اور صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب احمد نوشیروانی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بلوچی زبان و ادب کے سب سے بڑے ادارے کی حیثیت سے بلوچی اکیڈمی کے گرانٹ کی کٹوتی کے بعد بحالی کا نوٹس لے کر اس مسئلے کو حل کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کیا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *