|

وقتِ اشاعت :   June 29 – 2024

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی نے آئیندہ مالی سال 2024-25کیلئے صوبے کے بجٹ کی منظوری دے دی بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 579ارب روپے سے زائد ہے

جبکے ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 321ارب روپے ہے جمعہ کو اسپیکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن (ر) عبدالخالق اچکزئی کی صدارت میں 50منٹ کی تاخیر سے تلاوت کلام پاک سے شروع ہونے والے اجلاس میں بلوچستان کے وزیرخزانہ میر شعیب نوشیروانی نے اس سلسلے میں ایوان میں مجموعی طور 93مطالبات زر پیش کئے

جن کا ایوان نے کسی مخالفت کے بغیر منظوری دے دی انہوں نے اسٹیٹ ٹریڈنگ (ووٹڈ) کے سلسلے میں 12ارب 47کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد، کیپیٹل انویسٹمنٹ کیلئے 13ارب 50کروڑ روپے،

سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کیلئے 5ارب 80کروڑ 40لاکھ 76ہزار 40روپے سے زائد، ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ اینٹی نارکوٹیکس کیلئے 2ارب 56کروڑ 39لاکھ 4ہزار 946روپے،

اسی طرح ایمپلائز ریٹائرمنٹ بینیفٹس کیلئے 84ارب 80کروڑ 11لاکھ 44ہزار 10روپے،

ایڈمنسٹریشن آف جسٹس(ووٹڈ) کیلئے 4ارب 83کروڑ 50لاکھ 83ہزار 457روپے،

پولیس اینڈ بلوچستان کانسٹیبلری کیلئے 51ارب33کروڑ 23لاکھ 44ہزار 240روپے،

بلوچستان لیویز کیلئے 22ارب71کروڑ34لاکھ 56ہزار 320روپے،

جیل و قید وبند مقامات کیلئے 2ارب 15کروڑ 1لاکھ 8ہزار240روپے،

سول ڈیفنس کیلئے2ارب 80کروڑ 47لاکھ 63ہزار 940روپے،

کمیونیکشن ورکس، فزیکل پلاننگ ایند ہائوسنگ ڈیپارٹمنٹ کیلئے 17ارب 2کروڑ 86لاکھ 48ہزار 870روپے،

پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کیلئے 11ارب 44کروڑ 31ہزار 30روپے،

کالجز، ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کیلئے 22ارب 81کروڑ 67لاکھ 60ہزار 306روپے،

آرکیا لوجی ، میوزئم اینڈ لائبریزیز کیلئے 2ارب 8کروڑ 9لاکھ 75ہزار 60روپے، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کیلئے 67ارب 26کروڑ 75لاکھ 74ہزار روپے،

پاپولیشن ویلفیئر کیلئے 2ارب 39کروڑ 15لاکھ 32 ہزار 341روپے، لیبر اینڈ مین پاور کیلئے 3ارب 4کروڑ 92لاکھ 19ہزار 918روپے،

اسپورٹس ریکریشن اینڈ یوتھ آفیرز کیلئے 1ارب 84کروڑ 16لاکھ 99ہزار 50روپے،

سوشل ویلفئر اینڈ اسپیشل ایجو کیشن کیلئے 3ارب 85کروڑ 53لوکھ 42ہزار 703روپے،محکمہ مذہبی امور کیلئے 1ارب 53کروڑ 48لاکھ 71ہزار 118روپے،

محکمہ خوراک کیلئے 1ارب 22کروڑ82لاکھ 55ہزار 800روپے،

زراعت کیلئے 16ارب 51کروڑ52لاکھ 64ہزار 678روپے،

لینڈ ریونیو کیلئے 54کروڑ 44لاکھ 90ہزار 120روپے،

لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلیمنٹ کیلئے 8ارب 25کروڑ 82لاکھ 28ہزار 420روپے،

جنگلات و جنگلی حیات کیلئے 3ارب 63کروڑ98لاکھ 2ہزار 920روپے،

ماہی گیری 1ارب 81کروڑ 89لاکھ 14ہزار 200روپے،

ایریگیشن کیلئے 4ارب 79کروڑ 79ہزار 590روپے،

لوکل کورنمنٹ و رورل ڈویلپمنٹ کیلئے 37ارب81کروڑ 62لاکھ 76ہزار 390روپے،

انڈسٹریز کیلئے 3ارب 70کروڑ 53لاکھ 15ہزار 629روپے، مائینز اینڈ منرل دویلپمنٹ کیلئے 3ارب 31کروڑ 51لاکھ 64ہزار 833روپے، لون اینڈ سبسڈیز کیلئے 15ارب روپے، پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کیلئے ایک ارب 13کروڑ 44لاکھ 8ہزار 720روپے، ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کیلئے 47کروڑ 60لاکھ 93ہزار 890روپے، سیکنڈری ایجوکیشن کیلئے 92ارب 6کروڑ 81لاکھ 24ہزار 720روپے، قانون و پارلیمانی امور کیلئے 1ارب 35کروڑ 27لاکھ 37ہزار 520روپے، ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کیلئے 42کروڑ 62لاکھ 17ہزار 180روپے، انرجی ڈیمارٹمنٹ کیلئے 15ارب 6کروڑ 91لاکھ 89ہزار 630روپے،

انفارمیشن ٹیکنا لوجی ڈیپارٹمنٹ کیلئے 1ارب 46کروڑ 74ہزار 396روپے، انوائرمنٹ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کیلئے 90کروڑ 96لاکھ 49ہزار 564روپیِ،

صوبائی محتسب کیلئے 65کروڑ 69لاکھ 84ہزار 635روپے، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کیلئے 1ارب2کروڑ 8لاکھ 92ہزار 760روپے، محکمہ داخلہ و قبائلی امور کیلئے 4ارب 8کروڑ 26لاکھ 44ہزار 140روپے، بورڈ آف ریونیو اینڈ ایڈمنسٹریشن کیلئے 12ارب 86کروڑ 43لاکھ 31ہزار روپے، محکمہ خزانہ کیلئے 9ارب 82 کروڑ 7لاکھ 80ہزار 730روپے، اربن پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کیلئے 54کروڑ 68لاکھ 19ہزار 180روپے،محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کیلئے 2ارب 68کروڑ 65لاکھ 99ہزار 300روپے، محکمہ اطلاعات کیلئے 1ارب 18کروڑ85لاکھ 63ہزار 400روپے، انٹرپراونشل کو آرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ کیلئے 10کروڑ 69 لاکھ 65ہزار 600روپے،

وزیراعلیٰ معائینہ ٹیم کیلئے 50کروڑ 38لاکھ 52ہزار 720روپے، گورنر سیکرٹریٹ ( ووٹڈ) کیلئے 9کروڑ 58لاکھ 49ہزار روپے، صوبائی اسمبلی (ووٹڈ) کیلئے 32کروڑ 55لاکھ 47ہزار روپے،محکمہ اقلیتی امور کیلئے 42کروڑ 87لاکھ 33ہزار 340روپے ،مسکیلینس ایکسپینڈیکچر 27کروڑ 84لاکھ 78ہزار 900روپے، محکمہ زراعت کیلئے 7ارب 33کروڑ 70لاکھ 85ہزارروپے، بلوچستان ڈویلمنٹ اتھارٹی کیلئے 1ارب 99کروڑ 51لاکھ 70ہزار روپے،بورڈ آف ریونیو کیلئے 1ارب 54کروڑ 76لاکھ روپے،

کمپونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کیلئے 50ارب 22کروڑ 85لاکھ 45ہزار رواپے،کلچر ،ٹیورزم اینڈ آرکائیوز ڈیپارٹمنٹ کیلئے 92کروڑ 37لاکھ 10ہزار روپے، انرجی ڈیپارٹمنٹ کیلئے 5ارب 85کروڑ 87لاکھ 90ہزار روپے،محکمہ ماحولیات کیلئے 11کروڑ 51لاکھ 74ہزار روپے، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کیلئے 15کروڑ 56لاکھ 71ہزار روپے، محکمہ خزانہ 4کروڑ روپے، فشریز ڈیپارٹمنٹ کیلئے 1ارب 60کروڑ لاکھ 96ہزار روپے،محکمہ خوراک کیلئے 12کروڑ 87لاکھ 33ہزار روپے، فورسٹری ڈیپارٹمنٹ کیلئے 2ارب 62کروڑ 51لاکھ 16ہزار روپے، گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیلئے 1ارب45کروڑ 77لاکھ 36ہزار روپے،

محکمہ صحت کیلئے 20ارب 1کروڑ 3لاکھ 92ہزار روپے، کالجز ہائیر اینڈ ٹیکنکل ایجوکیشن کیلئے 5ارب 52کروڑ 81لاکھ 26ہزار روپے، ہوم ڈیمارٹمنٹ کیلئے 1ارب 86کروڑ 80لاکھ 72ہزار روپے،انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ کیلئے 41کروڑ 81لاکھ 1ہزار روپے، محکمہ انفارمیشن کیلئے 9کروڑ 40لاکھ روپے،

ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ 28ارب 60کروڑ 8لاکھ 52ہزار روپے، لیبر اینڈ مین پاور ڈیپارٹمنٹ کیلئے 26کروڑ 88لاکھ 37ہزار روپے، قانون و پارلیمانی امور کیلئے 21کروڑ روپے، لوئیو اسٹاک ڈیپارٹمنٹ کیلئے 91کروڑ 77لاکھ 49ہزار روپے، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کیلئے 1ارب 40کروڑ 7لاکھ 68ہزار روپے،پبلک ہیلتھ انجینئر نگ ڈیپارٹمنٹ کیلئے 16ارب 66کروڑ 27لاکھ 52ہزار روپے، پوپولیشن ویلٖئیر ڈیپارٹمنٹ کیلئے23 کروڑ 50لاکھ 62ہزار روپے، اسپورٹس اینڈ ریکریشن ڈیپارٹمنٹ کیلئے 3ارب 23کروڑ 82لاکھ 56ہزار روپے،سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کیلئے 63کروڑ 82لاکھ 85ہزار روپے، پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کیلئے 1ارب 22کروڑ 97لاکھ 64ہزار روپے، ریلیجیئس آفئیرز اینڈ انٹر فیتھ ہارمونی کیلئے 48کروڑ 77لکھ 21ہزار روپے،لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ کیلئے 9ارب74کروڑ 70لاکھ 81ہزار روپے، مائنس اینڈ مینرل ڈیپارٹمنٹ کیلئے 98کروڑ 86لاکھ 72ہزار روپے، پراسیکیوشن کیلئے 25کروڑ روپے، پراونشل ٹرانسپورٹ کیلئے 21کروڑ 50لاکھ روپے، وویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کیلئے 38کروڑ 78لاکھ 36ہزار روپے، سائنس اینڈ انفارمیشن کیلئے 1ارب 74کروڑ 42لاکھ 13ہزار روپے، اربن پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کیلئے 1ارب16کروڑ 42لاکھ 91ہزار روپے، پالاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کیلئے 37کروڑ 48لاکھ58ہزار روپے، اقلیتی امور کیلئے1ارب 36کروڑ 38لاکھ 90ہزار روپے، فزیکل پلاننگ اینڈ ہائوسنگ ڈیپارٹمنٹ کیلئے 7ارب 78کروڑ 89لاکھ 11ہزار روپے، ملٹی ڈیپارٹمنٹل کیلئے 13ارب 55کروڑ 56لاکھ 50ہزار روپے کے 93مطالبات زر بغیر کسی مخالفت کے ایوان نے منظوری دے دی