بلوچستان میں پاکستان پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت قائم ہے۔
پیپلز پارٹی نے 2008 میں بھی مرکز اور بلوچستان میں حکومت بنائی تھی ،اس دور میں بلوچستان پیکج، این ایف سی ایوارڈ سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے بلوچستان کو بہت زیادہ اہمیت دی تھی۔
اب ایک بار پھر بلوچستان کے عوام نے پیپلز پارٹی سے امیدیں اور توقعات باندھ رکھی ہیں کہ بلوچستان میں معاشی اور سیاسی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔
چونکہ یہ خطہ بہت زیادہ پسماندہ اور بنیادی سہولیات سے محروم ہے، اسے ترقی کی دوڑ میں شامل کرکے دیگر صوبوں کے برابر لایا جائے گا جس طرح سندھ میں تعلیم، صحت، ٹرانسپورٹ کی سہولیات سمیت سیلاب متاثرین کے مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا گیا ہے اسی طرح بلوچستان میں بھی یہ تمام کام ترجیحی بنیادوں پر ہونگے، امن اور خوشحالی دونوں کو فوقیت دی جائے گی۔
گزشتہ دنوں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ کا دورہ کیا، سیاسی جماعتوں، تاجر برادری سے ملاقاتیں کیں ،وفود سے درپیش مسائل اور ان کے حل پر گفتگو کی۔
بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی دہشت گردی کے حوالے سے واضح مؤقف رکھتی ہے، آپریشن عزم استحکام کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) بلائی گئی تو شرکت کریں گے، اے پی سی میں نمائندے بھیجیں گے، بلوچستان پر مؤقف سامنے رکھیں گے اور پیپلز پارٹی بھی اے پی سی میں اپنی رائے دے گی۔
وفاق میں بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کریں گے، وزیر اعلیٰ بلوچستان اور ان کی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
بلوچستان کے عوام کو ہر ممکن ریلیف دیں گے۔
عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی ترجیح ہے، بلوچستان کے صحت کے نظام میں بہتری لائیں گے، سندھ کی طرح بلوچستان میں بھی صحت کی مفت سہولیات فراہم کریں گے اور نصیر آباد میں گمبٹ کی طرز کا ہسپتال بنائیں گے۔
خواتین کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں، خواتین کو بلاسود قرض فراہم کریں گے کیونکہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ خواتین ہر شعبے میں کردار ادا کریں، خواتین کو مالکانہ حقوق پر گھر دیں گے، نوجوانوں کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے، بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے تعلیمی وظائف میں اضافہ کریں گے، اوربلوچستان کے تمام اضلاع میں ریسکیو 1122 کی سہولیات فراہم کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ روٹی، کپڑا اور مکان پیپلزپارٹی کا منشور ہے، ہمارا مقابلہ غربت اور مہنگائی سے ہے، پسماندہ طبقات کی فلاح وبہبود کے لیے کام کیا جارہا ہے جبکہ سولر سسٹم کے ذریعے عوام کو بجلی کی فراہمی ترجیحات میں شامل ہے۔
بہرحال اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی وفاق میں مضبوط پوزیشن میں ہے اور ن لیگ کے ساتھ اتحادی بھی ہے گوکہ کابینہ کا حصہ نہیں مگر پیپلز پارٹی کی ن لیگ کے ساتھ شراکت داری موجود ہے ۔
بلوچستان کے متعلق بلاول بھٹو زرداری اپنے اعلانات پر عملدرآمد سمیت دیگر اہم منصوبے وفاق سے بلوچستان کو دلائیں گے ، اس کیلئے بلوچستان میں اپنی جماعت اور اتحادیوں کی تجاویزکو مد نظر رکھا جائے تاکہ بلوچستان میں موجود محرومی و پسماندگی کا ازالہ ہوسکے۔