کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اراکین اسمبلی نے جرمنی میں پاکستانی پرچم کی بیحرمتی کے واقعہ پر افسوس کا اظہاراسپیکر صوبائی اسمبلی نے اس معاملے پر مشترکہ قرارداد لانے اور امن وامان کے معاملے پر 26جولائی کے اجلاس میں دوگھنٹے بحث کی رولنگ دے دی
سریاب میں بلوچ خواتین پر پولیس تشدد کے حوالے سے صوبائی وزیر علی مدد جتک اور حق دو تحریک کے مولانا ہدایت الرحمن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
رکن صوبائی اسمبلی فرح عظیم شاہ نے پوائنٹ آف ارڈر پراظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی میں پاکستانی پرچم کی بیحرمتی افسوسناک ہے پرچم کی بے حرمتی کرنے والوں کے خلاف سب یکجا ہوجائیں،صوبائی وزیرعلی مدد جتک،اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری اور رکن اسمبلی رحمت صالح بلوچ نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ،جس پر اسپیکر نے مشترکہ قرار داد لانے کی رولنگ دی ،،اپوزیشن لیڈر یونس زہری نے ایوان کی توجہ نصیرآباد میں جے یو آئی کے رہنماء اسلم عمرانی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کی جانب مبذول کرائی ،،
اسپیکر خالق اچکزئی نے رولنگ دی کہ 26 جولائی کو اسمبلی اجلاس کے بعد امن وامان پر2گھنٹے بحث ہوگی، نیشنل پارٹی کی رکن اسمبلی ام کلثوم اور حق دو تحریک کے رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن نے سریاب روڈ پر ریلی کے دوران خواتین پر پولیس تشدد کے واقعہ کی مذمت کی ،مولانا ہدایت الرحمان کا کہنا تھا کہ خواتین پر تشدد کے واقعات پروزیرداخلہ کو مستعفی ہونا چاہئیے،
اگر ہماری بات نہیں سنی گئی تو میں اپوزیشن میں جاسکتا ہوں ،اس پر صوبائی وزیر زراعت علی مدد جتک کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دوران ہمارے دفاتر پر حملے کئے گئے ،ہمارے شہداء کی تصاویر اتار کرجلائی گئیں،صوبائی وزیر علی مدد جتک نے کہا کہ اگراب ایسے واقعات ہوئے توہم مولاناہدایت الرحمان کوسریاب سے گزرنے نہیں دیں گے، علی مدد جتک کے الفاظ پرمولانا ہدایت الرحمان مشتعل ہوگئے
علی مدد جتک اور مولاناہدایت الرحمان کے درمیان تلخ جملوں کاتبادلہ ہوا اسپیکر نے سارجنٹ آیٹ آرم کو مولانا ہدایت الرحمان کو ایوان سینکالنے کی ہدایت کی تاہم مولانا ہدایت الرحمن خود ہی ایوان سے چلے گئے تاہم تھوڑِ ی دیر بعد وہ ایوان میں واپس آگئے رکن بلوچستان اسمبلی مینامجیدبلوچ کا کہنا تھا کہ گوادر ہمارے صوبے کا اہم شہر ہے،جہاں سے سی پیک کی صورت میں ترقی کا سفر اگت بڑھنے والا ہے اس لئے گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ہونے والے اجتماع کی مذمت کرتی ہوں، بلوچستان کے عوام ان چیزوں کو مستردکردیں ، جس کے بعد بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 26 جولائی کی سہ پہر تین بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔
بلوچستان اسمبلی نے بلوچستان ویمن پارلیمانی کاکس عمل میں لانے سے متعلق مشترکہ قرارداد منظور کرلی۔ صوبائی وزیرخزانہ نے آڈٹ رپورٹ باحسابات حکومت بلوچستان 2022-23ایوان میں پیش کردی ،،جسے پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ،، محکمہ داخلہ اور پی ڈی ایم اے سے متعلق سوالات متعلقہ وزراء کی عدم موجودگی کے باعث موخر کردئیے گئے ۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت پونے گھنٹے کی تاخیر سے منعقد ہوا۔وزیراعلی کی مشیر برائے ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے بلوچستان ویمن پارلیمانی کاکس عمل میں لانے سے متعلق مشترکہ قراردادایوان میں پیش کی جس میں کہا گیا کہ خواتین کو با اختیار بنا نے اور خواتین کے حقوق کی تر قی وتراویج کی خاطر بلوچستان اسمبلی میں ویمن پارلیمانی کاکس عمل میں لایا جائے
ایوان نے ویمن پارلیمانی کاکس عمل میں لانے سے متعلق مشترکہ قرارداد منظور کرلی وزیر خزانہ بلوچستان شعیب نوشیرانی نے آڈٹ رپورٹ باحسابات حکومت بلوچستان 2023۔24 آڈٹ رپورٹ اکاونٹس آف دی منیجنگ ڈائریکٹرپسنی فش ہاربر اتھارٹی 2013.14تا2020.21۔ پرفارمنس آڈٹ رپورٹ2015.16تا2019.20 بھی ایوان میں پیش کردی گئی ایوان نے آڈٹ رپورٹس کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیامحکمہ داخلہ اور پی ڈی ایم اے سے متعلق سوالات متعلقہ وزراء کی عدم موجودگی کے باعث موخر کردئیے گئے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 26 جولائی سہ پہر 3 بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا