پاکستان میں غیر ملکی باشندوں کو شناختی کارڈ سمیت دیگر سرکاری دستاویزات کے اجرا ء کادھندا کئی برسوں سے چل رہا ہے۔
نادرا سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے چند اہم آفیسران کی ملی بھگت سے یہ گھناؤنا کاروبار کیا جاتا ہے خاص کر افغانی اور ایرانی باشندوں کو دستاویزات بناکر دیئے جاتے ہیں جن کے عوض بھاری رقم وصول کی جاتی ہے۔
نادرا،پاسپورٹ آفس کے باہر باقاعدہ آفیسران کے ایجنٹ یہ کام کرتے ہیں اور ایک بڑا نیٹ ورک اس پورے جرم میں شریک ہوتا ہے جواوپر سے نیچے تک کام کرتا ہے ۔
جبکہ دوسری جانب ملک کے اپنے شہری شناختی کارڈ، پاسپورٹ بنوانے کیلئے خواری کاٹتے ہیں۔
دستاویزات میں معمولی غلطی پر اپنے شہریوں کومہینوں خوارکیا جاتا ہے، ان کو مختلف د فاتر کے چکر لگوائے جاتے ہیں ،تمام تر قانونی تقاضے پورے کرنے کے باوجود خامیاں نکال کر انہیں بے جا پریشان اور تنگ کیا جاتا ہے جس کا مقصد صرف اور صرف اپنے ایجنٹوں کے ذریعے اپنے شہریوں سے رشوت لینا ہوتا ہے۔
نوجوانوں سے لے کر ضعیف العمر افراد کی قطاریں صبح سویرے سے ان آفسز کے باہر اور اندر لگی رہتی ہیں ،بڑی خواری اور مہینوں بعد بہت ہی مشکل سے ان کے دستاویزات بناکر دیئے جاتے ہیں جبکہ غیر ملکی باشندوں کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بآسانی بنا کر انہیں دیئے جاتے ہیں۔
ملک میں اس وقت سیکیورٹی کی صورتحال خراب ہے بعض غیر ملکی شرپسند عناصر قومی دستاویزات بناکر قومی سلامتی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور یہ میڈیا میں رپورٹ بھی ہوچکی ہے۔
گزشتہ دنوں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے افغان شہریوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے میں ملوث نادرا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر افغان باشندوں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کئے تھے۔
ملزم کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔
ا یف آئی اے کی ایک اور کارروائی کے دوران غیرقانونی ٹریول ایجنسی کے دفتر پر چھاپا مار کر ایک ملزم کو گرفتار کرکے متعدد شناختی اور سفری دستاویزات برآمد کیے گئے۔
ایف آئی اے ترجمان کا کہنا تھا کہ لیاری میں غیرقانونی ٹریول ایجنسی کے دفتر پر چھاپے کے دوران گرفتار ملزم کے قبضے سے متعدد پاسپورٹس اورشناختی کارڈ برآمد کیے گئے۔
دوران تلاشی ٹریول ایجنسی کے دفتر سے لیپ ٹاپ اور دیگرسفری دستاویزات بھی برآمد کیے گئے۔
اب اندازہ لگائیں کہ اہم قومی اداروں کے اندر موجودآفیسران اس طرح کے گھنائونے عمل میں ملوث ہیں پھر کس طرح سے ملک کے اندر موجود غیر ملکی باشندوں کی ملک سے بے دخلی ممکن ہوسکتی ہے لہذا اس گھنائونے عمل کو روکنے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں،قومی اداروں میں موجود کرپٹ آفیسران کے خلاف کارروائی کر کے انہیں سخت سزا دی جائے اور اس نیٹ ورک کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ غیر ملکی باشندوں کے لیے قومی دستاویزات بنانے کے دروازے بند ہو جائیںجو ملک کیلئے مستقبل میں سیکیورٹی رسک ثابت ہوسکتے ہیں۔
پورے ملک کے اندر نادرا اور پاسپورٹ آفسز میں موجود کرپٹ عناصر کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن شروع کیا جائے تاکہ غیر ملکی باشندے ہمارے ملکی دستاویزات کا ملک کے اندر اور بیرونی ممالک غلط استعمال نہ کرسکیں۔
نادرا، پاسپورٹ دفاتر میں کرپٹ نیٹ ورک، غیر ملکی باشندوں کو قومی دستاویزات کے اجراء کا راستہ روکا جائے!
وقتِ اشاعت : July 28 – 2024