|

وقتِ اشاعت :   July 31 – 2024

کو ئٹہ: کچھی کینال کی بحالی اور تعمیراتی پیش رفت سے متعلق اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس بدھ کے روز وفاقی وزیر آبی وسائل مصدق ملک کی زیر صدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور بلوچستان کا موقف پیش کیا

وزیر اعلٰی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کچھی کینال کا پہلا فیز 22 سال میں مکمل ہوا جس کے بعد غیر آباد اراضیات کی سیرابی کا عمل شروع ہونے سے سینکڑوں خاندان کمانڈ ایریا میں آباد ہوئے تاہم بد قسمتی سے تکمیل کے تین سال بعد ہی 2022 میں سیلاب سے کینال میں شگاف پڑ گئے اور پانی کی ترسیل معطل ہونے سے زیر کاشت رقبہ ایک بار پھر غیر آباد ہوگیا 2022 میں ہی کچھی کینال سے متصل متاثر ہونے والی ڈی جی کینال بحال کردی گئی

تاہم کچھی کینال بند کردی گئی عجب اتفاق یہ ہوا کہ ساتھ ساتھ موجود ان نہروں میں سے ایک کینال فعال جبکہ دوسری خشک پڑی رہی

جو بلوچستان کے متاثرہ لوگوں کے لیے احساس محرومی کا باعث بنی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے کچھی کینال پر منحصر زراعت سے وابستہ کئی خاندان معاشی بدحالی سے دوچار ہیں واٹر کورس سلٹ ہوررہے ہیں لوگوں کی بڑی تعداد نقل مکانی پر مجبور ہے کچھی کینال سے مقامی لوگوں کو خوشحالی کی بڑی امیدیں وابستہ تھیں

لیکن پانی کی بندش کے باعث لوگ مایوسی کا شکار ہیں کچھی کینال میں فوری طور پر پانی کی بحالی ناگزیر ہے وزیر اعلٰی نے مطالبہ کیا کہ واپڈا کے مرتب کردہ پروپوزل کی تجویز 2 کے تحت کچھی کینال میں پہلے پانی بحال کیا جائے بعد میں وسیع المدتی منصوبے پر کام شروع کیا جائے انہوں نے کہا کہ پنجاب سے جتنے بھی سیلابی ریلے آتے ہیں کچھی کینال کے بالائی ایریا سے گزر جاتے ہیں

2010 کا سیلاب 2022 کی نسبت زیادہ شدید تھا تاہم اس میں کچھی کینال کا زیادہ نقصان نہیں ہوا 2022 میں بعض وجوہات کی بناء پر کچھی کینال سیلابی تباہی سے دوچار ہوئی لیکن آئندہ کے لئے ماہرین کی معاونت سے کچھی کینال کے ڈیزائن میں بہتری لاکر سیلاب سے بچاؤ ممکن ہے، وزیر اعلٰی بلوچستان نے کہا کہ کچھی کینال کے فیز 2 اور فیز 3 پر بلا تاخیر کام شروع کیا جائے اس کینال کے فیز 1 کی تکمیل میں ایک نسل گزر چکی فیز 2 اور فیز 3 کی تکمیل میں دوسری نسل نہ گنوائی جائے ،

میر سرفرازبگٹی نے کہا کہ بلوچستان ترقی کی راہ میں پہلے ہی پیچھے رہ گیا ہے چھوٹے بھائی کی حیثیت سے بلوچستان پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے احساس محرومی کا ازالہ کرنے کے لئے بلوچستان پر خصوصی توجہ دیکر وفاق کو مثبت پیغام دینا ہوگا اجلاس میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مصدق ملک نے وزیر اعلٰی بلوچستان کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے واپڈا حکام کو ہدایت کی کہ کچھی کینال فیز 1 میں پانی کی بحالی کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں اور واپڈا کے مرتب کردہ پروپوزل کی تجویز 2 کے مطابق پہلے پانی بحال کیا جائے پھر سیلانی بچاؤ کے منصوبے پر کام کیا جائے

وفاقی وزیر نے یقین دلایا کہ بلوچستان کے تمام تحفظات کا ازالہ کیا جائے گا اور آبی وسائل سے متعلق جملہ شکایات دور کی جائیں گی اس سلسلے میں پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے آئندہ بھی اجلاس منعقد ہوں گے، وفاقی وزیر آبی وسائل کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اس اجلاس میں بلوچستان کے صوبائی وزیر آبپاشی میر صادق عمرانی نے اسلام آباد میں شرکت کی جبکہ وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی وزیر اعلٰی بلوچستان کے ہمراہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی حافظ عبدالباسط پرنسیپل سیکرٹری عمران زرکون ایڈیشنل سیکرٹری محمد فریدون سیکرٹری آبپاشی بلوچستان حافظ عبدالماجد و متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک رہے