|

وقتِ اشاعت :   August 2 – 2024

کوئٹہ :  کوئٹہ کسٹم انٹیلی جنس کی جانب سے گزشتہ کئی سالوں سے قبضے میں لئے جانے والے 5 ارب روپے سے زائد مالیت کے ممنوعہ سامان کو گزشتہ روز نذر آتش کردیا گیا

منعقدہ تقریب سے ایڈوائزر وفاقی محتسب توصیف احمد قریشی، ڈائریکٹر کسٹم انٹیلی جنس بلوچستان ڈاکٹر نعمان احمد اور دیگر مقررین نے کہا کہ کسٹم انٹیلی جنس کا عملہ کم افرادی قوت اور وسائل کے باوجود صوبے میں سمگلنگ اور ممنوعہ سامان کی نقل و حمل کو روکنے کے لئے بھر پور کارروائیاں کررہا ہے

جس کی بدولت آج ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس پاکستان علی رضا ہنجرا اور وفاقی محتسب ڈاکٹر آصف جاہ، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی خصوصی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے کسٹم انٹیلی جنس بلوچستان کے ڈائریکٹر نعمان احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان عزیز، ڈپٹی ڈائریکٹر ارسلان اور سپرنٹنڈنٹ محمد مبین اختر کی نگرانی میں کسٹم انٹیلی جنس کے دیگر عملے نے بلوچستان کے طول و ارض میں مختلف کارروائیوں کے دوران قبضے میں لئے گئے ممنوعہ سامان جس میں پان پراگ،

چھالیہ، سگریٹ، چائنیز نمک، مضر صحت کھانے پینے کا سامان زائد المعیاد چیزیں نذر آتش کی ہیں جو خوش آئند اقدام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ سامان گزشتہ 8 سے 10 سالوں سے قبضے میں لیا گیا ہے کیونکہ یہ سامان نہ تو نیلام کیا جاسکتا تھا اور نہ ہی ریلیز ہوسکتا تھا اس لئے اس تمام ممنوعہ سامان کو آج نذر آتش کیا گیا ہے مذکورہ سامان 40 دس ویلر ٹرکوں پر لوڈ کرکے کوئٹہ کے نواحی علاقے ہنہ اوڑک کے پہاڑی مقام پر ڈمپ کرکے نذر آتش کردیا گیا ایڈوائزر وفاقی محتسب توصیف احمد قریشی اور ڈائریکٹر کسٹم انٹیلی جنس ڈاکٹر نعمان احمد نے کہا کہ جلائے جانے والے سامان کی مالیت 5 ارب روپے سے زائد بنتی ہے اور کسٹم انٹیلی جنس کی جانب سے جلایا جانے والا سامان کسٹم کی تاریخ کا سب سے بڑا سامان ہے انہوں نے کہا کہ کسٹم انٹیلی جنس سمگلنگ کی روک تھام اور ممنوعہ سامان کی نقل و حمل پر کڑی نظر رکھتے ہوئے اس کے خاتمے کو یقینی بناکر بلوچستان کو اس سے چھٹکارا دلائیں گے۔