کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے رکن قومی اسمبلی پھلین بلوچ نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں رواں ہفتہ بہت بھاری رہا ہے
میں پنجگور میں پانچ دن سے محصور رہا روڈ موبائل انٹرنیٹ سروس بند رہا بلکہ تمام مواصلاتی نظام بند کیا گیا ہے صرف ایک احتجاج کی وجہ سے پر امن لوگوں کو سزا دی جارہی ہے
انہوں نے کہا کہ میں عوام سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اگر بلوچستان کے حالات کو سنجیدہ نہیں لیا گیا جس طرح باقی علاقوں میں مشکلات ہیں اور بلوچستان کے مشکلات بڑھتے جائیں گے اور ایک دن ایسا آئے گا کہ ہم کو پشیمانی ہوگی
کہ کیوں ان کی بات نہیں سنی ہے میں اپیل کرتا ہوں تمام ایوان وزیر اعظم اور صدر مملکت آصف علی زرداری جیسے سیاسی قیادت کی موجود گی پر بلوچستان کے پر امن عوام پر لاٹھیاں اور گولیاں برسائی گئی
اس کی ذمہ دار حکومت ہے انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس سے کہنا پڑھ رہا ہے کہ اسپیکر کے کمرے میں پارلیمانی لیڈر ز کا اجلاس ہوتا ہے میں بحیثیت پارلیمانی لیڈر مجھے مدعو نہیں کیا جاتا ہے یہ میرا حق ہے آج کے بعد میں آنکھیں بند کرکے حکومت کو سپورٹ نہیں کروں گا۔