کوئٹہ: کوئٹہ سمیت بلو چستان کے مختلف اضلاع میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جا ری ، مو سلا دھار بارشوں کے دوران مختلف واقعات میں7جون سے اب تک 13 افراد جاں بحق جبکہ 33 افراد زخمی ہو گئے۔
محکمہ پی ڈی ایم اے کی جا ری کر دہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں خضدار،قلات، زیارت کوہلو، سبی، مستونگ، لسبیلہ، حب، جھل مگسی، صحبت پور ،کچھی، ہرنائی، لورالائی، شیرانی، دکی، کوئٹہ ، موسی خیل، بارکھان، ڑوب اور ملحقہ علاقوں میں بارش کا سلسلہ جا ری رہا ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کچھی میں ایک شخص کے سیلابی پانی میں بہہ جانے کی اطلاع موصول ہوئی ، رپورٹ کے مطابق سیلابی ریلوں کے باعث ہرنائی ٹو کوئٹہ جبکہ خضدار ٹو رتوڈیرو ایم 8 شاہراہ اورکوہلو اور سبی کو ملانے والی شاہراہ عارضی بند ہے
جن کی بحالی کا کام جاری ہے ، رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران قلات میں 45ملی میٹر ،مسلم باغ اور زیارت میں 7جبکہ لسبیلہ میں 5ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔ مون سون کی بارشوں نے ضلع صحبت پور میں بھی تباہی مچا دی ،مانجھی پور ،پہنور سنہڑی میں بارش کا پانی گھروں میں داخل مسلسل بارہ گھنٹوں کی تیز بارش سے پورا علاقہ جل تھل ہو گیا
مختلف نہروں ،شاہی کینال مانجھوٹی شاخ ،سم شاخ اوچ شاخ اور پھرتی میں شگاف پڑنے سے سینکڑوں ایکڑ اراضی پر لگی چال کی فصللات کو نقصان اور نصف درجن سے زائد دیہات اور سینکڑوں گھروں میں پانی داخل ،مانجھوٹی شاخ کو گوٹھ نادر خان کھوسہ کے مقام پر شگاف سم شاخ کو صحبت پور سٹی میں شگاف سے کنڈرانی محلہ ڈوب گیا شاہی کینال کو مہیوپور کے قریب شگاف لگنے سے پانی آبادی کی جانب روانہ پھرٹی اور اوچ شاخ کو شگاف پڑنے سے گوٹھ سیدو خان ،ملگزار میر واہ،گوٹھ داد محمد کے دیہاتوں میں پانی داخل اور فصلوں کو نقصان پہنچا
خضدار شہر وگردنواح کے علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش دیہی علاقوں میں کچی آبادیوں کو نقصان پہنچا نال میں ایک شخص سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے جاں بحق ہوگیا
تفصیلات کے مطابق ہفتے کی شب سے شروع ہونے والی بارش میں اتوار کے روز اضافہ ہوا جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے ندی نالوں میں طغیانی کھٹان اور کوشک ندیوں میں سیلابی ریلے دخل ہونے سے سالہا سال سے خشک ندیوں میں اونچے درجے کا سیلابی پانی داخل ہوا جب کہ دریائے مولہ میں درمیانی درجے کا سیلابی ریلے آگئے
ڈپٹی کمشنر خضدار محمدعارف زرکون کے مطابق سیلابی ریلوں کے باعث ایم ایٹ قومی شاہراہ پر ٹریفک جزوی طور پر معطل ہوگئی ونگو پہاڑی سلسلہ میں متبادل رستہ بھی سیلابی ریلے کا شکار ہوگیا ادھر خضدار شہر، کرخ، نال اور وڈھ ودیگر علاقوں میں مسلسل 15 گھنٹے سے زائد سے بارش کے سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی
زیرینی کھٹان میں سیلابی پانی گھروں میں داخل ہوا جس سے گھروں کے کمروں کو شدید نقصان پہنچا ڈپٹی کمشنر خضدار محمد عارف زرکون کی ہدایت پر لیویز افسران و اہلکاروں نے لیویز فورس کے ہمراہ بروقت ریسکیو کرکے حفاظتی بندوں کو بھاری مشینری کے ذریعے محفوظ کردیا
خضدار کے علاقے جعفرآباد میں ایک گھر کے تین کمرے منہدم ہوگئے تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا خیراوہ میں جھیل کے قریب واقع گھر میں سیلابی ریلہ داخل ہوگیا لوگوں نے اپنی مدد سامان نکال کر محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے
جبکہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے درجنوں متاثرین میں ٹینٹ، اشیائے خوردونوش ودیگر سامان تقسیم کردیئے گئے علاوہ ازیں ضلع بھر میں نقصانات کا اندازہ بارش کے فورا بعد شروع کردیا جائے گا