کوئٹہ: سینئر سیاستدان و سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے سیاسی جماعتوں کو ایک مرتبہ پھر پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں قومی ایجنڈے کے تعین کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلائیں وہ کانفرنس کی میزبانی کیلئے تیار ہیں،
پارلیمنٹ ملک میں اقتصادی، معاشی ، قانونی آپریشن ، لوگوں کو انصاف مہیا کرنے کا اعلان کرکے سوشیو معاشی آئینی تھراپی کے فارمولہ کا تعین کرے، یہ بات انہوںنے گزشتہ روز سوشل میڈیا ایکٹوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہاکہ دہائیوں سے ملک میں صرف سیاسی اداکار تبدیل ہوتے آرہے ہیں
اسکرپٹ تبدیل نہیں ہوااگر آج ملک کے حالات ٹھیک نہیں تو کل بھی مثالی حالات نہیں تھے ملک ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا مقروض ہے لیکن گزشتہ تین سالوں سے ایک گھڑی پر تبصرے ہورہے ہیں
تاکہ حقیقی مسائل کے بجائے لوگوں کی توجہ ایجاد کئے گئے غیر حقیقی مسائل پر مبذول کرائی جائے، انہوںنے کہاکہ ملک میں سیاسی جماعتوں کی اکثریت انٹرسٹ گروپ اور قیادت ضرورت کے مطابق استعمال ہورہی ہے سیاسی جماعتیں اگر سنجیدہ ہیں تو ایک آل پارٹیز کانفرنس طلب کرکے قومی ایجنڈے کا تعین کریں انہوںنے سیاسی جماعتوں کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس آل پارٹیز کانفرنس کی میزبانی کرنے کو تیار ہیں
بلوچستان ایک پسماندہ صوبہ ہے مگر یہاں سیاسی شعوربہت زیادہ ہے، انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ میں ووٹ کی پرچی سے بہت ہی کم لوگ منتخب ہوکر آتے ہیں اکثریت پانچ سال تنخواہیں وصول کرکے اپنا گزارا کرتے ہیں ملک میں سچ بولنا اور جھوٹ بولنے سے اجتناب کرنا بھی جرم بن چکا ہے، انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ ملک میں اقتصادی، معاشی ، قانونی آپریشن ، لوگوں کو انصاف مہیا کرنے کا اعلان کرکے ایک سوشیو معاشی آئینی تھراپی کے فارمولہ کا تعین کرکے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لائے،
انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف کے کہنے پر مزید ٹیکسز لگانے کے بجائے عام آدمی جو ٹیکس دے رہا ہے اس کے ضیاع کو روک عام آدمی کے مفاد میں استعمال کیا جائے تو حالات بہتری کی طرف جاسکتے ہیں۔