کوئٹہ : عدالت عالیہ بلوچستان کے جج جسٹس عبداللہ بلوچ اور جسٹس روزی خان بڑیچ پر مشتمل ڈویژنل بنچ نے N25 کراچی،خضدار، کوئٹہ -چمن روڈ کے مقدمہ کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران پلاننگ ڈویژن اور این ایچ اے حکام نے دو رکنی بینچ کے معزز ججز کو بتایا کہ عدالت عالیہ کے احکامات کی روشنی میں پلاننگ ڈویژن/ پلاننگ کمیشن آف پاکستان اسلام اباد نے N25کراچی خضدار، کوئٹہ اور چمن روڈ کی دو رویا (Dualization) تعمیر کے لیے تمام بقایہ سیکشنز کے لیے ٹینڈرز وصول کیے اور ان کی جانچ پڑتال کا کام جاری ہے
اور مزید ورک ارڈر جاری کرنے کا کام بھی جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔ معزز عدالت کو این ایچ اے کے ممبر بلوچستان سید بشارت حسین نے بریفنگ دیتے ہوئے فیڈرل گورنمنٹ کی طرف سے فنڈز کی دستیابی کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ لینڈ ایکوزیشن کا کام مکمل ہوا ہے اور تمام ٹینڈرز اوپن کر دیے گئے اور بڈز کا کام تیزی سے جاری ہے اور جلد ٹینڈرز ایوارڈ کیے جائیں گے۔
اس موقع پر سید اشرف شاہ جنرل مینجر ویسٹ این ایچ اے نے معزز عدالت کو اگاہی دیتے ہوئے بتلایا کہ سوراب، ناگ اور گوادر روڈ پر مرمت کا کام تیزی سے جاری ہے۔ممبر این ایچ اے بلوچستان نے معزز بینچ کو مزید یقین دلایا کہ اس روڈ کی مرمت کے لیے مطلوبہ فنڈز وافر مقدار میں دستیاب ہے جس پر عدالت نے ان کو مذکورہ کام مکمل کرنے اور دیگر ہائی ویز کی مرمت ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی۔
مذکورہ مقدمے کی پیروی کے لیے مدعی الہی بخش مینگل ایڈوکیٹ کی جانب سے مصلح الدین مینگل، نصیر احمد بنگلزئی ڈپٹی اٹارنی جنرل اور نصرت بلوچ اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل، خدائے نظر ہوتکانی ایڈوکیٹ دوست محمد مندو خیل ایڈوکیٹ، حاضر تھے۔
جبکہ ذوالفقار گل میمن چیف ٹی اینڈ سی عمران علی سیکشن افیسر منسٹری اف پلاننگ ڈویژن اسلام اباد، این ایچ اے کی وکیل نجیب اللہ کاکڑ کے ہمراہ بشارت حسین ممبر ویسٹ زون فیاض احمد جنرل مینجر پی این سی ڈی این ایچ اے اسلام اباد ہیڈ کوارٹر، نور الحسن جنرل مینجر ساو تھ بلوچستان این ایچ اے خضدار ریجن، سید اشرف علی شاہ جنرل مینیجر بلوچستان گوادر، حیواد خان ایڈوائزر این ایچ اے عبدالمنان ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل این ایچ اے شیر زمان ایڈمنسٹریٹو افیسر لوکل گورنمنٹ اور ارباب محمد ایوب XEN پیش ہوئے۔
این ایچ اے حکام نے معزز عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ حب ندی پل کا کام اسی ماہ مکمل ہوگی اور ٹریفک کے لیے کھولا جائے گا جو کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے قدرے تعطل کا شکار ہوا تھا۔اس موقع پر پلاننگ ڈویژن اور این ایچ اے حکام کی طرف سے این 25 کے لیے اب تک جاری کردہ فنڈز کی تفصیلات بھی فراہم کی جن کو ریکارڈ پر لیا گیا۔
معزز بینچ کو مزید یقین دہانی کرائی گئی کہ این 25 کی تعمیر میں کوئی کوتاہی نہیں کی جائے گی اور اسے بروقت مکمل کیا جائے گا۔ پلاننگ ڈویڑن اسلام آباد کے نمائندوں نے کہا کہ 2024 -25 میں این 25 کے تعمیر کے لیے تقریبا 17 ارب روپیہ مختص کیا گیا ہے جن کی تصدیق این ایچ اے کے ممبر بلوچستان نے بھی کی۔ عدالت عالیہ نے فریقین کو اپنی اپنی پراگریس رپورٹ جمع کروانے کے لئے آئندہ تاریخ سماعت 17 ستمبر 2024 تک مہلت دے دی۔