|

وقتِ اشاعت :   August 7 – 2024

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے منگل کے روز نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور آل پارٹیز گوادر کے رکن میر اشرف حسین بلوچ نے رابطہ کرکے بلوچ یکجہتی کمیٹی اور حکومت کی جانب سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک سے آگاہ کیا

اور خدشہ ظاہر کی گئی کہ اگر معاملات مذاکرات سے طے نہیں ہوئے تو شاید مذید مشکلات پیدا ہوں اور طاقت کے استعمالْ سے حالات مزید پیچیدہ ہوں،

اس حوالے سے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف، وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے رابطہ کرکے معاملات کو پرامن طریقے سے گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا اور اس امر کا اظہار کیا کہ طاقت کے استعمال سے حالات مزید پیچیدہ اور گھمبیر ہونگے،

بے چینی میں اضافہ ہوگا اس لیئے ضروری ہے کہ حکومت صبروتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ساتھ تمام معاملات مذاکرات و گفت و شنید کے ذریعے حل کریں، وفاقی اور صوبائی اعلی سیاسی قیادت نے ڈاکٹر مالک بلوچ کو یقین دہانی کرائی کہ معاملات کو بات چیت سے حل کیا جاہیگا تاہم بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت کو مزاکرات سے متعلق سنجیدگی و بردباری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کھاکہ حکومت اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی قیادت بامقصد مذاکرات کے ذریعے معاملات کو پرامن طریقے سے حل کریں۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے آل پارٹیز گوادر کی مصالحتی کاوشوں کو بھی سراہا۔

دریں اثناء نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بدھ کو وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے ملاقات کی اور اس امر پر زور دیا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنااور احتجاجی مظاہرین سے مذاکرات اور گفت و شنید کے ذریعے معاملات پرامن انداز میں طے کیئے جاہیں۔