|

وقتِ اشاعت :   August 7 – 2024

کوئٹہ : صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی نے کہا ہے کہ بے شک یہ ملک کلمے کے نام پر وجود میں آیا ہے ہمیں یقین ہے کہ ملکت خداداد پاکستان کے قیام میں اللہ کی رضا بھی شامل تھی ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم آزادی کی قدر کریں اس کی آزادی میں جان کے نذرانے پیش کرنے والے شہداء ا ور ان کے خاندانوں کو بھی یاد رکھیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چلڈرن اکیڈمی ٹرسٹ کوئٹہ کے زیر اہتمام یوم آزادی کی مناسبت سے منقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس تقریب میں شریک مہمان خصوصی ڈائریکٹر جنرل نظامت تعلقات عامہ محمد نور کھیتران وائس چیئرمین چلڈرن اکیڈمی محمد آصف سیکرٹری جنرل عبدالغفار لانگو ربابہ حمید درانی اساتذہ کرام مختلف سکولوں کے طلبہ و طلبات بھی کثیر تعداد میں شریک تھے۔صوبائی وزیر تعلیم نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ و طالبات کے تقاریر سن کر بہت خوشی ہوئی کہ سب کو آزادی تاریخ کا پتہ ہے اس ملک کو حاصل کرنے کے لیے لوگوں کے پورے کے پورے گھر اور بستیاں اجڑ گئیں۔

لاشوں سے بھری ہوئی ٹرینیں ہمیں موصول ہوئیں معصوم بچے ان کے والدین کے سامنے بے دردی سے شہید کیے گئے۔

والدین معصوم بچوں کے سامنے شہید ہوئے یہ ملک ہمیں چھتری میں نہ ملا آزادی کے دل و جان سے قدر کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان اس مشکل دور سے گزر رہا ہے یقینا غلطیاں اور کوتاہیاں بھی ہوئیں ہوں گی مگر اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ اس گھر کو آگ میں جھونک دیا جائے۔ دشمن ہمیں ہر طرح سے کمزور کرنے کی کوشش میں ہیں جھوٹے اور بے بنیاد پروپگنڈے کا سہارا لیا جا رہا ہے

جس پہ ہمیں کان دھرنے کی ضرورت نہیں ہے اگر اخلاص اور جذبے سے وطن کی خدمت کریں گے تو ملک آگے بڑھے گا راحیلہ حمید خان درانی نے کہا کہ خوش قسمتی سے ہماری آبادی 64 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے

یوتھ کے لیے ہماری حکومت بہت کام کر رہی ہے تین مہینے ہوئے وزارت ملے ہوئے اس مختصر عرصے میں یوتھ کے لیے پروگرام اور تعلیمی اثرات لانے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں اس غرض سے صوبے میں وزیراعلی بلوچستان نے تعلیمی ایمرجنسی بھی نافذ کر دی ہے تاکہ جنگی بنیادوں پر اس ایسے اقدامات کیے جا سکیں جس سے ہماری یوتھ کو گھر بیٹھے باعزت روزگار بھی میسر آئے اس کیلیے سکولوں سے باہر بچوں کو بھی سکول لانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کو کام کرتے اور بھیک مانگتے ہوئے دیکھنے پر افسوس ہوتا ہے جو غربت اور مجبوری سے اسکول نہیں آ پا رہے ہیں ان بچوں کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں صوبائی وزیر نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے ہمارا فخر ہیں ملک میں امن و امان کی بحالی میں ان کے قابل فخر کردار ہے اس موقع پر ہمیں اے پی ایس پشاور میں معصوم جانوں کی قربانیوں اور پشاور میں ہی ایک معصوم طلبہ کا اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنے ساتھی بچوں اور اساتذہ کو بچانے کے لیے خود کو قربان کرنا بھی نہیں بھولنا چاہیے

اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم نے چلڈرن اکیڈمی کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ ثاقبہ رحیم الدین جیسے کردار ہمارے لیے قابل فخر ہیں جس پر ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں آخر میں صوبائی وزیر نے تقاریر اور نمایاں کاکردگی دکھانے والے طلبہ و طالبات میں انعامات تقسیم کیے بعد ازاں انہوں نے یوم آزادی کا کیک بھی کاٹا۔