کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے سابق سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا ہے کہ میر غوث بخش بزنجو 11اگست 1989کو اس دنیا سے رخصت ہوئے 20ویں صدی کے ہر بڑے سیاسی رہنما وں کی طرح آج بھی نیشنلزم لبرلزم اور فلسفہ اشتراکتی سے متصل رہے
آپ نے 1939میں قلات میں نیشنل پارٹی کے پلیٹ فارم سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا اور تب سے لیکر آخری سانسوں تک وطن اور اہل وطن سے عشق کرتے رہے
ان خیالات کااظہار انہوں نے سماجی رابطے ویب سائٹ(ایکس) پر اپنے ویڈیو پیغام میں کیا انہوں نے کہا کہ اس سے سیاسی شعور اور بیداری پیدا کیا
ہم بطور سیاسی کارکن میر غوث بخش بزنجو کی انداز سیاست کو پسند کرتے ہیں یا ناپسند کرتے تھے لیکن ایک بات جو یاد رکھنے کی قابل ہے
جوکہ موت ہمیشہ زبان حال کی واقعہ ہوتی ہے ماضی کا ہر گز نہیں ہوتی ہے ماضی کسی بھی قوم کے ساتھ سایہ کی طرح جڑا رہتا ہے کہ ہم سب کو میر غوث بخش بزنجو کی طرز سیاسی زندگی ان کی سیاسی فکر اور تجربات سے اسفادہ حاصل کرنا چاہیے ہماری نوجوان نسل کو اپنے گزرے ہوئے
نامور قائدین سے بخوبی اشنا ہونا چاہیے ان کی محکومی و غلامی ریاستی جبر اور بے انصافی کے خلاف شاندر جدوجہد کا بغور جائزہ لینا چاہیے۔