کوئٹہ : نائب امیر جماعت اسلامی بلوچستان،حق دو تحریک کے قائد ،ایم پی اے گوادر مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ گوادر کو پچھلے دو ہفتوں سے جیل میں تبدیل کیا گیا تھا موبائل نیٹ ورک ،شاہراہیں بند اور اشیا خوردنوش ختم ہوگئی تھی
ہم نے حکومت کو سمجھانے کی بہت کوشش کی ،عوامی نمائندوں کی بات کون سنتا ہے فیصلے غیر سیاسی لوگ کرتے ہیں ۔غیر سیاسی لوگوں کے فیصلوں نے عوام کو اذیت میں مبتلا کیاہے گوادر دھرنے کے خاتمے کے اعلان کے چوبیس گھنٹے گزرنے کے باوجودموبائل نیٹ ورک بحال نہیں ہوا۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے گوادرمیں صحافیوں سے گفتگواور وفودسے ملاقاتوں کے دوران گفتگومیں کیا انہوں نے کہاکہ گوادر اور ملحقہ علاقوں میں موبائل نیٹ ورک کی بحالی کا حکمرانوں نے دھرناختم کرنے کے ایک گھنٹے کے اندر موبائل نیک ورک بحالی کا وعدہ کیا گیا تھا مگر ابھی تک وعدہ وفانہیں ہوا
جدید مواصلاتی نظام کے بغیر سی پیک کا جومر گوادر کہاں ترقی کر سکتا ہے ۔عوام کو ترقی وخوشحالی کے سفر میں شامل کرنے کیلئے نیک نیتی واخلاص ضروری ہے ۔غیر منتخب نمائندوں سے مسائل حل نہیں ہوسکتے گوادر سمیت بلوچستان بھر میں موبائل نیٹ ورک کی بندش ختم ونیک ورک میں خلل ورکاٹیں دور کی جائے ۔شاہراہیں کھولنے کیساتھ عوام کو سفر کی آزادی دی جائے ۔