|

وقتِ اشاعت :   August 10 – 2024

کوئٹہ: بلوچستان کے محکمہ خوراک نے 16سال قبل گندم کی خریداری لئے گئے قرض میں سے 2 ارب سے زائد رقم ادا کردی ۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں نجی بینکوں سے قرض لیکر خریدی گئی گندم کی پندرہ لاکھ بوریاں 2008سے 2013کے دوران خردبرد اور چوری کرلی گئیں تھیں

قرض کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے بینکوں کو روزانہ بیس لاکھ روپے سود کی ادائیگی کرنا پڑرہی تھی،وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے محکمہ خوراک کے قرض پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ظلم ہے اور اب ایسی پریکٹس کو بند ہونا چاہئے۔

محکمہ خوراک کے حکام کے مطابق 2008سے 2013 کے درمیان محکمہ خوراک نے گندم کی خریداری کیلئے کمرشل بینکوں سے دو ارب 70کروڑ روپے کا قرضہ لیا تھا ،

محکمے کو یہ رقم گندم فروخت کرکے کے ادا کرنا تھالیکن پانچ برسوں کے دوران پندرہ لاکھ بوری گندم خردبرد اور چوری کرلی گئی جس کی وجہ سے بینکو ں کو رقم کی ادائیگی نہیں ہوسکی محکمہ خوراک کو کمرشل بینکوں کو روزانہ بیس لاکھ روپے سود کی ادائیگی کرنا پڑرہی تھی

بلوچستان حکومت نے رواں سال گندم کی خریداری کیلئے پانچ ارب روپے رکھے تھے لیکن عدالتی حکم کے بعد گندم کی خریداری موخرکردی گئی

ڈائریکٹر جنرل محکمہ خوراک نے بتایا کہ دو ارب تین کروڑ روپے کی بینکوں کو ادائیگی کردی گئی ہے تقریبا 67کروڑ روپے کی ادائیگی جلد کردی جائے گی ،،، محکمہ خوراک کے حکام کا کہنا ہے کہ گندم چوری اور خرد برد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے ۔