کوئٹہ : بی ایس او پجار (حقیقی) کے چیئرمین محمد نعیم بلوچ اور فیض محمد نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کے خالی اسامیوں کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے
ایس بی کے کی اجارہ داری کے ذریعے حقدار نوجوانوں کو ان کے حق سے محروم رکھنے منظور نظر سفارشی اور پیسوں کے ذریعے فروخت کرنے والی نوکریوں کے خلاف بلوچستان بھر کے پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کریں گے اور ہماری نو منتخب کابینہ کی حلف برداری منعقد ہورہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت وزیر اعلیٰ بلوچستان نے حکومت کی بھاگ دوڑ سنبھالنے کے بعد نوکریاں نہ فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا
اس کے باوجود حکومت ، وزیرا علیٰ ، وزراء اور اراکین اسمبلی ایس بی کے کی 9 ہزار اسامیوں میں سے اپنے حصے کی نوکریاں فروخت کررہے ہیں میں انہیں مناظرے کا چیلنج کرتے ہیں کہ شواہد پیش کریں گے ایس بی کے 9 ہزار پوسٹوں میں حقدار لوگوں کو نظر انداز کرکے ناکام لوگوں کو نوکریاں فروکت کی گئی ہے
اس کے علاوہ سبی یونیورسٹی میں بھی ملازمتیں فروخت کی گئیں ہے اس کے شواہد ہمارے پاس موجود ہیں ہم ملازمتوں کو فروخت کرنے نہیں دیں گے اور حقدار نوجوانوں کو ان کا حق دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایس او پجار حقیقی کی کابینہ معرض وجود میں آچکی ہے اور آئندہ چند روز میں نو منتخب کابینہ کی حلف برداری ہوگی ہم نوجوانوں کے بہتر مستقبل کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے
تاکہ حقداروں کو حق مل سکے انہوں نے کہا کہ ہم نے ملازمتوں کی فروخت کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کردی ہے اور بلوچستان کے تمام پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کریں گے اور دھرنے بھی دیں گے تاکہ ان غلط اور قانونی اقدامات کی روک تھام کو یقینی بنائی جاسکے۔