|

وقتِ اشاعت :   August 11 – 2024

کوئٹہ :  آواران کے علاقے سے لاپتہ ہونے والے ڈاکٹر عبدالحئی کی ہمشیرہ نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میرے بھائی کو 16 اگست تک بازیاب نہ کیا گیا

تو میں ٹوئٹر پر ان کی بازیابی کے لئے مہم چلائونگی اور 20 اگست کو جامعہ بلوچستان کوئٹہ سے ریڈ زون تک احتجاجی ریلی نکالیں گے یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے لگائے گئے کیمپ میں بلوچ فار مسنگ پرنسز کے ماما قدیر بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہی

انہوں نے کہا کہ میرے بھائی ڈاکٹر عبدالحئی کو یکم جون 2024ء کو دوران ڈیوٹی جبری طور پر گم کیاگیا وہ آواران کے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں بطور آپریشن تھیٹراسسٹنٹ تعینات ہے انہیں بغیر کسی وجہ سے لاپتہ کئے ہوئے 2 مہینے 10دن گزر چکے ہیں جبکہ انہیں 25 جولائی تک بازیاب کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی

تا حال انہیں بازیاب نہیں کیا گیا ہماری سیکورٹی فورسز سے انہیں جلد بازیاب کرانے کی اپیل ہے اگر میرے بھائی کو 16 اگست تک بازیاب نہ کیا گیا تو میں ایکس (ٹوئٹر) پر ان کی بازیابی کے لئے مہم چلائوں گی

اور اس کے علاوہ 20 اگست کو بلوچستان یونیورسٹی سے ریڈ زون تک احتجاجی ریلی نکالیں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔