کوئٹہ : جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق صوبائی وزیر نوابزادہ گہرام بگٹی نے کہا ہے کہ ہم عدالت سے انصاف کے طلبگار اور انصاف کے حصول کے لئے عدالت سے ووٹوں کی بائیو میٹرک تصدیق کرائی جائے
تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوسکے اگر ہمیں یہاں سے انصاف نہ ملا تو سپریم کورٹ کا دروازہ کٹھکٹھائوں گا
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کو اپنے مخالف امیدوار پاکستان پیپلزپارٹی رہنماء وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کامیابی کو بلوچستان ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے
گزشتہ روز عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوابزادہ گہرام بگٹی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے
اور اسی لئے انصاف کی خاطر عدالت سے رجوع کیا ہے اگر کسی نے چوری نہیں کی اور وہ کہتا ہے کہ میں حقیقی ووٹ لیکر آیا ہوں تو اس لئے ضروری ہے
کہ بائیو میٹرک کراکر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کیا جائے تاکہ حقائق قوم کے سامنے لایا جاسکے۔ حق اور سچ کا فیصلہ کیا جائے
کیونکہ اس عمل پر پیسے کسی دوسرے کے نہیں لگنے نہیں جبکہ پیسے میرے لگنے ہیں اور جج صاحب بائیو میٹرک کروادیں کیونکہ معیشت کا جو حال سب کے سامنے ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ آج بھی وہی کہ بائیو میٹرک کرایا جائے تاکہ 55 ہزار ووٹ ملنے یا 3 ہزار ووٹ ملنے کی تصدیق ہوسکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت صورتحال کا سب کو اندازہ ہے
ہم بھی ملک کی معیشت کو بہتر بنانے میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں کیونکہ پاکستان کا فائدہ ہوگا تو ہمارا بھی فائدہ ہے اس پر 50 لاکھ ، ایک کروڑ یا 2 کروڑ خرچ ہو وہ میں دوں گا۔ اس عمل سے چند افراد جو اوپر بیٹھے ہوئے ہیں ان کا نقصان ہوگا۔