کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت صوبے میں منشیات کی روک تھام کے سلسلے میں اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ شہاب علی شاہ، سیکرٹری صحت صالح محمد بلوچ، سیکرٹری اطلاعات عمران خان، سیکرٹری ایکسائز ظفر بخاری، بریگیڈیئر اینٹی نارکوٹکس عدنان، ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز محمد نور کھیتران و دیگر نے شرکت کی۔
چیف سیکرٹری نے کہاہے کہ صوبے میں منشیات سے انکار بہتر مستقبل کی ضامن ہے، بحیثیت ذمہ دار شہری کے ہم سب کا قومی اور اخلاقی فرض بنتا ہے کہ ہم اس ناسور کے خلاف نہ صرف شعور و آگاہی کو عام کریں بلکہ اپنے معاشرے کو تعلیم کی طرف راغب کریں تاکہ تعلیم عام ہوسکے اور شہری معاشرتی برائیوں کا ادراک رکھ سکیں، منشیات فروش ہماری نسلوں کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر رہے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ اسکول کالجز میں بھی منشیات کے برے نتائج سے متعلق شعور آگاہی کے حوالے سے مختلف سیمینارز کا انعقاد کروانا انتہائی ضروری ہے تاکہ نوجوان نسل کو منشیات جیسی برائی سے دور رکھا جائے تاکہ نوجوان نسل کو تعلیم و کھیلوں کی سرگرمیوں کی جانب زیادہ سے زیادہ متوجہ کیا جا سکے
منشیات جیسے ناسور سے معاشرے کے ہر فرد کے ساتھ بالخصوص نوجوان نسل کو دور رکھنا ہوگا تاکہ ہماری نسلیں اس ناسور سے بچ سکیں معاشرے میں منشیات کے زہر کو پھیلانے والوں کے خلاف ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے سکولوں،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں منشیات کے استعمال، خرید و فروخت پر سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کی خرید و فروخت اوراستعمال روکنے کیلئے موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
منشیات کی فروغ کو ناکام بنانے اور عوامی سطح پر شعور و آگاہی کی سرگرمیوں کو سپورٹ کرے، اس حوالے سے والدین اور اساتذہ کو نوجوان نسل کی مستقبل کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا قومی فریضہ سر انجام دینا ہوگا۔
تمام طلباء اپنے تعلیم و تربیت پر توجہ دیں نشہ آور اشیاء کے استعمال سے اجتناب کریں اور معاشرے میں ایک مہذب اور کارآمد شہری بن کر ملک و قوم کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی روک تھام کیلئے صوبائی و ضلعی سطح پر ٹاسک فورس قائم کی جائے گی۔