پنجگور: بلوچ ڈاکٹرز فورم کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ حکومت بلوچستان کی عدم دلچسپی کی وجہ سے بلوچستان کے سارے اسپتال غیر فعال ھوت جارھے ہیں
حالانکہ بہت سارے نئے اسپتالوں کی عمارات کی تعمیر مکمل ہوچکی ہیں مشنری مکمل ھے۔
اس کے باوجود اسپتالوں کا غیر فعال ہونا حیران کن اور باعث افسوس ہے کئی سالوں سے ففٹی بیڈڈ اسپتال خدابادان پنجگور جس کی بلڈنگ کے ساتھ ساتھ تمام مشنری بھی خریدی جا چکی ہے صرف اور صرف سیاسی رنجشوں اور بیوروکریٹ بد نیتوں کی وجہ سے بند پڑی ھے جس کی وجہ سے کروڑوں مالیت کی مشنری زنگ آلود اور ناکارہ ھوتی جا رہی ہے۔
بلوچ ڈاکٹرز فورم مطالبہ کرتی ھے کہ اسپتال میں ڈاکٹروں اور دیگر عملوں کی تعیناتی کے لیے فورا اعلان کیا جاے اور اس اسپتال کے ساتھ ساتھ ٹیچینگ اسپتال پنجگور کو بحال کیا جایترجمان نے مزید کہا پنجگور جیسے گنجان آبادی والے علاقے میں اس طرح کے اسپتال کا غیر فعال ہونا باعث تشویش ہے۔
اگر ففٹی بیڈڈ اسپتال خدابادان کو فعال کیا جائے تو لوگوں کو صحت کی سہولیات ان کے گھرکے دیلیز پر مل سکتی ہیں جو کہ لوگوں کا بنیادی حق بھی ہے۔
اگر مرکوزہ اسپتال کو فعال کیا جاتا تو آج بے شمار لوگ اس سے استفادہ کررہے ہوتے لیکن حکومت وقت کی عدم دلچسپی سے اسپتال تاحال فعال نہیں اور بس ایک عمارت کی شکل میں موجود ھے۔
ترجمان نے آخر میں کہا کہ عوامی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ففٹی بیڈڈ اسپتال خدابادان پنجگور میں ڈاکٹروں اور دیگر عملوں کی تمام خالی پوسٹوں پر تعیناتی عمل میں لائی جائے اسپتال کو جلد از جلد فعال کرکے علاقائی لوگوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔