کو ئٹہ : حق دوتحریک و جماعت اسلامی کے رہنماء پارلیمانی سیکرٹری فشریز و لائیوسٹاک مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کوئٹہ سے اندرون ملک کے لئے مزید ٹرینیں چلانے اور ریلوے ملازمین کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم قومی اداروں کواونے پونے داموں فروخت کرنے کے سراسر خلاف ہیں ،اداروں سے کرپشن اور سیاسی مداخلت ختم کی جائے تو ادارے اپنے پیروں پر کھڑے ہوجائیں گے ،
اسمبلی کے اندر اور اسمبلی سے باہر ہر فورم پر وہ ریلوے ملازمین، ما ہیگروں ، کو ل ما ئنز سمیت پو رے بلو چستان کے محنت کشوںکا مقدمہ لڑیں گے ،ریلوے پریم یونین کے مطالبات اور چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد سے ریلوے کے مسائل حل ہوجائیں گے،
پارلیمان کو مچھلی بازار نہیں بننا چاہئے اراکین پارلیمان کو عوامی نمائندگی کا حق ادا کرنا چاہئے ۔
ا ن خیالات کااظہار انہوںنے گزشتہ روز ریلوے پریم یونین کے صوبائی دفتر میں دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر ریلوے پریم یونین کوئٹہ (سی بی اے )ڈویژن اور این ایل ایف بلوچستان کے صدر ارشد یوسفزئی ، بلو چستان مائنز فیڈریش کے صدر سابق سینٹر عبدالرحیم میر داد خیل،پروفیسر امان اللہ شادیزئی،سابق ناظم جاوید احمد خان، عبداللہ شاہوانی، قدرت اللہ بڑیچ،ظہو ر احمد رند،اختر سنجرانی ودیگر موجود تھے ۔
یونین عہدیداران نے مولانا ہدایت الرحمان کو خوش آمدید کہتے ہوئے بتایا کہ ریلوے محنت کش گونا گوں مسائل سے دوچار ہیں ۔انہوںنے نجکاری کی جاری حکومتی کوششوں ، آئوٹ سورسنگ ، ٹی ایل اے ملازمین کی برخاستگی ، بقایا جات کی عدم وصولی ، ریلوے کوارٹرز کے رہائشی مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کوئٹہ سے اندرون ملک چلنے والی ٹرینیں ایک ایک کرکے بند کردی گئیں جس سے عوام سستی سواری سے محروم ہوگئے ۔
انہوںنے رکن بلوچستان اسمبلی کو ریلوے و دیگر مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پرمولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے ریلوے پریم یونین کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آئوٹ سورسنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ، حکمران عالمی مالیاتی اداروں کی ڈکٹیشن پر چلتے ہوئے ایک طرف عوام پر بد ترین مہنگائی مسلط کرچکے ہیں
تو دوسری جانب قومی اداروں کو اونے پونے داموں بیچنے کے درپے ہیں جس کی ہم مخالفت اور پرزور مذمت کرتے ہیں نجکاری سے مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ حکمران اگر فی الواقعی سنجیدہ ہیں تووہ محکموں سے بدعنوانی بدانتظامی اور سیاسی مداخلت ختم کردیں فیصلے میرٹ پر کئے جائیں تو ترقی آسکتی ہے انہوںنے کہا کہ بطور رکن بلوچستان اسمبلی میری ہمیشہ یہ کوشش ہوتی ہے کہ نہ صرف اپنے حلقہ انتخاب کے عوام کے مسائل اجاگر کروں بلکہ بلوچستان میں جتنے بھی مسائل ہیںان کے حل کے لئے کردار اداکروں ۔
انہوںنے کہا کہ اراکین پارلیمان کو عوام نے اپنے مسائل کے حل کے لئے پارلیمان میں بھیجا ہے وہ پارلیمان میں بے جا شور شرابے اور پارلیمان کو مچھلی بازار بنانے کی بجائے حق نمائندگی ادا کریں ۔ انہوںنے پریم یونین کو مسائل کے حل کے لئے بھرپورکردار ادا کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اسمبلی سیشن میں ریلوے ملازمین کے مسائل کو اجاگر کریں گے
اور ا س حوالے سے اسمبلی کے اندر اور اسمبلی سے باہر ہر فورم پر وہ ریلوے ملازمین، ما ہیگروں ، کو ل ما ئنز سمیت پو رے بلو چستان کے محنت کشوںکا مقدمہ لڑیں گے جس پر یونین عہدیداران نے ان کا شکریہ ادا کیا ۔