کوئٹہ: ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) محمد انور کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایم ایس مفتی محمود ہسپتال،ایم ایس بے نظیر ہسپتال، ڈی ایچ آؤ کوئٹہ، ڈپٹی ڈی ایچ آؤ،ڈی ایس ایم پی پی ایچ ائی، ڈسٹرکٹ خزانہ آفیسر، محکمہ پاپولیشن کے آفیسر اور چیف ڈرگ انسپکٹر نے خصوصی شرکت کی۔
اجلاس میں مفتی محمود ہسپتال سے متعلق تمام مسائل جس میں ڈاکٹرزاور سٹاف کی غیر حاضری، سکیورٹی اور صفائی سھترائی کے مسائل کی تفصیل پیش کی گئی۔
اجلاس میں مختلف بنیادی مراکز صحت جس میں بی ایچ یو ہنہ وڑک اور بی ایچ یو کوتوال میں غیر حاضر ایم ٹی،ڈسپینسرز، چپڑاسی،نرسنگ، اردلی اور مسلسل غیر حاضر رہنے والے ملازمین کی بھی رپورٹ پیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) محمد انور کاکڑ نے اجلاس میں مسلسل غیر حاضر سٹاف کے بارے میں رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوے سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی سٹاف مسلسل غیر حاضر ہے اسکی 28 دن کی تنخواہیں کاٹ دی جائیں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل نے خزانہ آفیسر کو بی ایچ یوز اور مختلف ہسپتالوں میں غیر حاضر سٹاف کی تفصیل مہیا کرکے انکی تنخوائیں کاٹنے کی ہدایات جاری کیا جبکہ غیر حاضر ملازمین کو شوکاز نوٹس دینے کی بھی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ ایک ہفتے کے اندر اندر تمام غیر حاضر سٹاف کو حاضر کرکے وضاحت طلب کی جائیں بصورت دیگر یہ کمیٹی غیر حاضر سٹاف کے خلاف محکمانہ کاروائی کے لیے اقدامات اٹھائے گی۔ آئندہ اجلاس میں غیر حاضر سٹاف کی حاضری یقینی نہیں ہوئی تو ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ غیر حاضر ملازمین کو نوکری سے برخاست کریں۔اجلاس میں 41 بی ایچ یوز کی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی اور پی پی ایچ آئی نے تمام بی ایچ یوز میں ادویات کی تفصیل پیش کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈرگ انسکپشن ٹیم اور ضلعی انتظامیہ ہفتے میں دو دن میڈیکل سٹورز کا دورے کریگی۔ میڈیکل اسٹورز میں لائسنس اور ادویات کی ایکسپائری ڈیٹ کا جائزہ لیں گی۔جوبھی میڈیکل اسٹورز بغیر لائسنس چل رہے ہیں انہیں سیل کیا جائے گا۔